بی جے پی کے اسمبلی اراکین نے ایوان میں ہنگامہ اس وقت برپا کیا جب انہیں کوٹہ میں راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کارکن پر حملے کے معاملے پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور وہ ویل میں آکر دھرنے پر بیٹھ گئے۔
جےپور: راجستھان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوسرے دن آج بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ارکان اسمبلی نے کوٹہ میں راشٹریہ سویم سویک سنگھ (آر ایس ایس) کارکن پر حملے کے معاملے پر بحث کرنے کی منظوری نہ ملنے پر ایوان میں ہنگامہ کیا اور ویل میں آکر دھرنے پر بیٹھ گئے۔
بی جے پی رکن اسمبلی واسودیو دیونانی نے تحریک جاری رکھنے کی تجویز کےتحت یہ مسئلہ اٹھانے کی اپیل کی لیکن اسپیکر ڈاکٹر سی پی جوشی نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اس پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی رکن اسمبلی زور زور سے بولنے لگے اور ہنگامہ شروع کر دیا۔ وہ ویل میں آکر نعرے بازی کرنے لگے۔ مسٹر جوشی نے بی جے پی ارکان اسمبلی سے اپنی سیٹ پر جانے کے لئے کہا لیکن وہ ویل میں ڈٹے رہے۔
دھاری وال پر جرائم کو تحفظ دینے کا الزام
بی جے پی ارکان اسمبلی نے پارلیمانی امور کے وزیر شانتی دھاری وال پر جرائم کو تحفظ دینے کا الزام لگایا۔ انہوں نے مسٹر دھاری وال کو برخاست کرنے کا مطالبہ کیا۔ مسٹر جوشی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو بڑھتے جرائم کے سلسلے میں بولنے کی اجازت دی، اس وقت اس مسئلے کو اٹھایا جا سکتا تھا۔ رکن اسمبلی نہیں مانے۔ ہنگامہ کم نہ ہوتا دیکھ کر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی 12 بج کر 22 منٹ تک کے لئے ملتوی کردی۔
ایوان کی دوبارہ کارروائی شروع ہونے پر ہنگامہ جاری رہنے پر اسپیکر راجیندر پارک نے ایوان کی کارروائی ایک بج کر تیس منٹ تک کے لئے پھر ملتوی کردی۔ بعد میں ڈیڑھ بجے ایوان کی کارروائی پھر سے شروع ہونے پر مسٹر جوشی نے بی جے پی رکن اسمبلی کو ان کے جذبات سے واین کے رہنما کو مطلع کرانے کی یقین دہانی دینے کے بعد تعطل ٹوٹا اور بی جے پی کے رکن اسمبلی اپنی سیٹوں پر واپس آگئے۔