چمولی میں اتوار کے روز قدرتی گلیشیر ٹوٹنے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے پیر کی صبح تک نجات نہیں مل سکی، جہاں اب تک لگ بھگ 170 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔
چمولی / دہرادون: اتراکھنڈ کے ضلع چمولی میں اتوار کے روز قدرتی گلیشیر ٹوٹنے سے پیدا ہونے والی صورتحال سے پیر کی صبح تک نجات نہیں مل سکی، جہاں اب تک لگ بھگ 170 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ملی ہے۔ اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) نے آج صبح پھر سے سرنگ کے اندر کا راستہ کھولنے کا کام شروع کیا۔
دریں اثنا ء، الکانندا ندی سے ایک لاش برآمد ہوئی ہے۔
ایس ڈی آر ایف کے کمانڈنٹ نونیت بھلر نے بتایا کہ ملبے کی وجہ سے سرنگ کے اندر کا راستہ ابھی بھی بند ہے جسے جے سی بی کے ذریعہ کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بیلا گاؤں کے نزدیک الکانندا ندی میں نامعلوم لاش ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہند-چین سرحد کو جوڑنے والا وشنو پریاگ پل تباہ ہوگیا ہے۔
مسٹر بھلر نے بتایا کہ اب تک تقریبا 170 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ ان میں بان گنگا پروجیکٹ کے 22 افراد اور این ٹی پی سی پروجیکٹ کے 148 افراد شامل ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر دس لاشیں نکالی گئی ہیں، جب کہ ہند- تبت سرحدی پولیس (آئی ٹی بی پی) کے تعاون سے 12 افراد کو بچایا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آٹھ افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ 30 افراد سرنگ کے اندر پھنس گئے ہیں، جنہیں نکالنے کی کوشش کی جارہی ہے۔