دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

ریحانہ، گریٹا نے کسان مظاہرین کے لئے حمایت کا اظہار کیا تو کنگنا نے دیا یوں جواب

مشہور پوپ سنگر ریحانہ اور آب و ہوا کے سرگرم نوجوان کارکن گریٹا تھنبرگ نے کسانوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

نئی دہلی: مشہور پوپ سنگر ریحانہ اور آب و ہوا کے سرگرم نوجوان کارکن گریٹا تھنبرگ نے گذشتہ سال 26 نومبر سے دہلی کی سرحدوں پر مظاہرہ کررہے کسانوں کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
کسانوں کی تحریک والے متعدد مقامات پر انٹرنیٹ خدمات بند کردئے جانے جیسی حکومت کی کارروائی پر روشنی ڈالتے ہوئے ایک اخبار کے مضمون کو شیئر کرتے ہوئے ریحانہ نے ٹویٹ کیا، ’’ہم اس بارے میں بات کیوں نہیں کررہے ہیں؟‘‘ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کسان تحریک کو ہیش ٹیگ بھی کیا۔
https://twitter.com/rihanna/status/1356625889602199552?s=19

ریحانہ کے تبصرے کے بعد، تھنبرگ بھی کسان تحریک کی حمایت میں آگے آئیں۔ اپنے ٹویٹ میں، تھنبرگ نے کہا، ’’ہم ہندوستان میں کسان تحریک کے تئیں متحد ہیں۔‘‘

 

ریحانہ کے تبصرے کے بعد کنگنا رناوت نے کی تنقید

اس دوران کسان تحریک کے سلسلے میں ریحانہ کے تبصرے کے بعد بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رناوت نے اس کے لئے ان کی یہ کہتے ہوئے تنقید کی کہ مظاہرین کسان نہیں ہیں۔ کنگنا نے ٹویٹ کرکے کہا، ’’کوئی بھی اس لئے بات نہیں کررہا ہے کیونکہ یہ کسان نہیں، دہشت گرد ہیں، جو ہندوستان کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں تاکہ چین ہمارے ملک پر قبضہ کرلے اور یو ایس اے جیسی چینی کالونی بنا دے۔ سکون سے بیٹھو بے وقوف، ہم تمہارے جیسے بے وقوف نہیں ہیں جو ملک کو بیچ دیں۔‘‘

واضح رہے کہ دہلی میں یوم جمہوریہ کے تشدد کے بعد حکومت نے احتیاط کے طور پر سنگھو، غازی پور اور ٹھیکری سرحدوں پر کسان تحریک والے علاقوں میں ہفتے کو انٹرنیٹ خدمات معطل کردی تھیں اور بعد میں معطلی کی مدت منگل تک بڑھا دی گئی۔ ہریانہ حکومت نے بھی امن و قانون بنائے رکھنے کےلئے ریاست کے 17 ضلعوں میں 31 جنوری کی شام تک موبائل انٹرنیٹ خدمات معطل کردی تھی اور بعد میں اس کی مدت تین فروری تک بڑھا دی گئی۔