چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے وقفہ صفر کے بعد صدر کے خطاب پر مباحثہ شروع کرانے کی کوشش کی، اس کے بعد عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، سشیل کمار گپتا اور این ڈی گپتا اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے لگانے لگے۔ انہوں نے ’زرعی قوانین ختم کرو‘ کے نعرے لگائے۔
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے تینوں ممبران پارلیمنٹ سنجے سنگھ، سشیل کمار گپتا اور این ڈی گپتا کو کسانوں کے معاملے پر راجیہ سبھا میں زبردست ہنگامہ آرائی کے سبب بدھ کے روز دن بھر کے لئے معطل کردیا گیا۔
چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے وقفہ صفر کے بعد صدر کے خطاب پر مباحثہ شروع کرانے کی کوشش کی، اس کے بعد ’عآپ‘ کے سنجے سنگھ، سشیل کمار گپتا اور این ڈی گپتا اپنی اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور نعرے لگانے لگے۔ انہوں نے ’زرعی قوانین ختم کرو‘ کے نعرے لگائے۔
مسٹر نائیڈو نے کہا کہ صدر کے خطاب پر مباحثہ کے دوران کسانوں کے معاملے پر بحث کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ ایسی صورتحال میں ان اراکین کا ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالنا غیر مناسب ہے۔ یہ لوگ کسانوں کے معاملے پر واقعتا بحث نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے تینوں ممبران سے درخواست کی کہ وہ پرسکون ہوجائیں اور ایوان کی کارروائی کو چلنے دیں، لیکن اس پر تینوں ارکان نعرے لگاتے رہے۔
اس کے بعد مسٹر نائیڈو نے تینوں ارکان پارلیمنٹ کو ضابطہ 255 کے تحت ایوان کی کارروائی سے خارج کئے جانے کی تنبیہہ کی لیکن ان اراکین پر کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ نعرے لگاتے رہے۔ اس پر چیئرمین نے کہا کہ ان تینوں ممبروں کو دن بھر کے لئے ایوان کی کارروائی سے خارج کیا جارہا ہے، اس کے بعد انہوں نے تینوں ممبروں کو دن بھر کے لئے ایوان چھوڑنے کا حکم دیا اور ساڑھے نو بجے پانچ منٹ کیلئے ایوان کی کارروائی ملتوی کردی۔
بحث میں کسانوں کے معاملے پر بھی مباحثہ ہوں گے
اس سے قبل ایوان کی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے ایوان کو بتایا کہ صدر کے خطاب پر تشکر کے مباحثے کا وقت بڑھا کر اب 15 گھنٹے کردیا گیا ہے، اس بحث میں کسانوں کے معاملے پر بھی مباحثہ ہوں گے۔
ایوان میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد نے کہا کہ روایت کے مطابق صدر کے خطاب پر اظہار تشکر بحث سے پہلے کسی اور مسئلے پر بات نہیں کی جاسکتی ہے۔ لہذا، اس بحث کے دوران کسانوں کے معاملہ پر بھی بات کی جائے گی۔ اپوزیشن پارٹی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بحث و مباحثے کے وقت کو پانچ گھنٹے مزید بڑھائے جائیں۔ صدر کے خطاب پر اظہار تشکر پر مباحثہ کا وقت 10 گھنٹے مقرر تھا۔ ایوان کے تمام اراکین نے اس کی تائید کی۔
ایوان کی کارروائی پانچ منٹ تک ملتوی رہنے کے بعد صدر کے خطاب پر اظہار تشکر پر بحث کا آغاز ہوا۔ اس بحث کا آغاز بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن بھونیشور کلیتا نے کیا۔