کانپور پولیس نے انسانیت کو کیا شرمسار، معذور خاتون سے 10 ہزار کا ڈلوایا ڈیزل

اترپردیش کی کانپور پولیس نے ایسا کارنامہ کیا جس سے خاکی شرمسار ہوگئی ہے۔ معذورخاتون سے بیٹی کو تلاش کرنے کے نام پر پولیس کی گاڑی میں 10 سے 12 ہزار روپے کا ڈیزل ڈلوایا گیا۔

کانپور: اترپردیش کی کانپور پولیس نے ایسا کارنامہ کیا جس سے خاکی شرمسار ہوگئی ہے۔ یوگی سرکار اور پولیس محکمہ کو شرمندہ کرانے کا ایسا ہی ایک معاملہ کانپور ڈی آئی جی آفس میں دیکھنے کو ملا جب ایک معذور خاتون رو رو کر اپنی بچی کو ڈھونڈنے کے لئے التماس کررہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ صاحب ایک مہینہ ہوگیا ہے اب تو ہماری بچی سے ہمیں ملوادو۔

اس نے یہ بھی کہا کہ صاحب پولیس والے بھیا ڈیزل کے پیسے مانگے تھے، میں نے وہ بھی دے دئے پھر بھی میری بچی کو ڈھونڈ کر نہیں لارہے ہیں۔ متاثرہ معذور خاتون کی بات سن کر ڈی آئی جی پریتندر سنگھ بھی دنگ رہ گئے۔ انہوں نے متاثرہ معذور خاتون کو بٹھایا اور اسے پانی پلایا اور پھر اس کا مسئلہ سنا اور جلد از جلد بچی کی تلاش کی یقین دہانی کرائی۔

معذور خاتون نے تھانہ چکیری کی چوکی سنگواں کے چوکی انچارج راجپال سنگھ پر لگائے گئے سنگین الزامات کے پیش نظر معذورخاتون کے سامنے ہی فوری اثر سے لائن حاضر کرکے محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا۔ پھر پولیس اسکاٹ سے معذورخاتون کو گھر تک چھوڑنے کی ہدایت بھی موقع پر موجود پولیس اہلکاروں کو دی۔

کانپور کے تھانہ چکیری کے تحت سنیگوان کی رہائشی معذور بیوہ بزرگ گڑیا کی نابالغ بیٹی ایک ماہ سے لاپتہ ہے، جس کی تھانے میں بھی گمشدگی بھی درج کی گئی تھی۔ معذور خاتون نے اپنے ہی دور کے ایک رشتہ داروں پر بیٹی کو غائب کرنے کا الزام لگایا تھا۔

چوکی جانے پر اسے ڈانٹ کر بھگادیا جاتا تھا

لیکن پولیس اس طرف توجہ نہیں دے رہی تھی۔ چوکی جانے پر اسے ڈانٹ کر بھگادیا جاتا تھا۔ معذور خاتون گڑیا نے بتایا کہ وہ پولیس سے مسلسل بیٹی کو تلاش کرنے کی التجا کررہی تھی لیکن پولیس نے بیٹی کو تلاش کرنے کے نام پر اس سے گاڑی میں ڈیزل ڈلوانے کی بات کہی اور اس نے وہ بھی کیا اور تقریباً 10 سے 12 ہزار روپے کا ڈیزل پولیس کی گاڑی میں ڈلوا چکی ہے۔

خاتون نے یہ بھی بتایا کہ ایک دوبار پولیس والے گاڑی سے بیٹی کو لینے کے لئے گئے بھی تھے لیکن اسے لے کر نہیں آئے۔ اس نے بتایا کہ اب اس کے پاس پیسے نہیں ہیں اب وہ ڈیزل کہاں سے ڈلوائے۔ اس نے یہ بھی بتایا کہ وہ لکھنؤ میں وزیراعلیٰ کے آفس تک شکایت کرنے کے لئے گئی تھی لیکن وہاں سے بھی کچھ نہیں ہوا اور واپس اسے پھر چوکی جانا پڑا جہاں اس کے ساتھ پولیس والے صرف گالی گلوچ کرتے ہوئے ڈانٹ کر بھگادیتے ہیں اور بیٹی پر ہی غلط ہونے کا الزام لگاتے ہیں۔

اس پورے معاملے کے بارے میں، ڈی آئی جی کانپور، پریتندر سنگھ نے بتایا کہ تھانہ چکیری پر مقدمہ درج ہے لڑکی کی بازیابی کے لئے سی او کیٹ کی ہدایت میں چار ٹیمیں تشکیل دی گئیں اور چوکی انچارج سنیگواں راجپال سنگھ کو لائن حاضر کرکے محکمانہ تحقیقات کا حکم دیا گیا۔