زرعی قوانین کی ہر دفعات پر کسانوں سے حکومت بحث کرنے کے لئے تیار: سیتارمن

محترمہ نرملا سیتارمن نے کہا کہ زرعی اصلاحات کے قوانین کے سلسلے میں جاری تعطل کا واحد حل ‘بحث’ ہے اور حکومت تینوں قوانین کی ہر دفعات پر بحث کے لئے تیار ہے۔

نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پیر کو کہا کہ زرعی اصلاحات کے قوانین کے سلسلے میں جاری تعطل کا واحد حل ‘بحث’ ہے اور حکومت تینوں قوانین کی ہر دفعات پر کسانوں سے مشاورت کے لئے تیار ہے۔
محترمہ سیتارمن نے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کرنے کے بعد نیشنل میڈیا سنٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا "حکومت کسی بھی نقطہ اور زرعی قوانین کے بارے میں بات کرنے کے لئے تیار ہے جس پر کسانوں کو شبہ ہے۔”

کسان اپنے شکوک و شبہات دور کرنے کے لئے آگے آئیں

انہوں نے کہا کہ وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر اور حکومت کے دیگر وزراء بھی تمام دفعات پر باری باری غور کرنے پر راضی ہیں اور کسی بھی موقع پر شکوک و شبہات کا سامنا کرنے والے کسانوں کو اپنے شکوک و شبہات کو دور کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وزیر زراعت اور حکومت کی جانب سے ڈیڑھ سال سے زرعی اصلاحات کے قوانین کو معطل کرنے کی تجویز میں تاحال کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔

ٹیکس دہندگان کو براہ راست ریلیف نہ دینے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں محترمہ سیتارمن نے کہا کہ حکومت ٹیکس دہندگان کو ‘ٹیکس ٹیررزم‘ سے نجات دلانے کے لئے جو کوششیں کررہی ہے وہ ایک طرح کی راحت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے قبل ٹیکس دہندگان کے لئے اپنی آمدنی اور بینک کھاتوں کی جانچ پڑتال کے لئے 10 سال کے لئے التزام موجود تھا لیکن اب یہ مدت تین سال کردی گئی ہے، وہ بھی مشتبہ بینک اکاؤنٹس کے۔‘‘

چینی دفاعی بجٹ کے مقابلے میں ہندوستانی دفاعی بجٹ کم

چین کے دفاعی بجٹ کے مقابلے میں ہندوستان کے کم دفاعی بجٹ کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں محترمہ سیتارمن نے کہا کہ ضروری دفاعی خریداری کے لئے فوج کے سینئر افسران کو پہلے ہی کچھ اختیارات دیئے جاچکے ہیں تاکہ ہندوستانی فوج کو ضروری چیزوں کے لئے حکومت سے اجازت لینے کی ضرورت نہ پڑے۔ اس کے باوجود حکومت نے دفاعی شعبہ میں گذشتہ سال کے مقابلے میں زیادہ بجٹ مختص کیا ہے۔