اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے پر صحافیوں کی میٹنگ میں اگلے سال مارچ 2022 میں تین روزہ جشن اردو صحافت منعقد کرنے کے ساتھ ساتھ اردو اخبارات و رسائل کی نمائش، سیمنار، سمپوزیم، مذاکرات اور مشاعرہ بھی منعقد کیا جائے گا۔
پٹنہ: اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے کے موقع پر پٹنہ کے صحافیوں نے اسے یادگار بنانے کے لئے تین روزہ جشن صحافت منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ آج یہاں اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے کے موقع پرصحافیوں کی ایک مشاورتی نشست میں کیا گیا۔
صحافیوں کی میٹنگ میں اگلے سال مارچ 2022 میں تین روزہ جشن اردو صحافت منعقد کرنے کے ساتھ ساتھ اردو اخبارات و رسائل کی نمائش، سیمنار، سمپوزیم، مذاکرات اور مشاعرہ بھی منعقد کیا جائیگا۔ یہ تین روزہ جشن قومی سطح کا ہوگا۔
پروگرام کی تفصیلات طے کرنے کے لئے خانقاہ منعمیہ میتن گھاٹ پٹنہ سیٹی کے سجادہ نشیں ڈاکٹر سید شاہ شمیم الدین احمد منعمی کی سرپرستی اور ہفتہ روزہ نقیب کے ایڈیٹر مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی کی صدارت میں ایک انتظامیہ کمیٹی تشکیل دی گئی۔ کمیٹی کے جنرل سکریٹری سینئر صحافی ڈاکٹر ریحان غنی منتخب کئے گئے۔
ایس ایم اشرف فرید (مدیر اعلیٰ، قومی تنظیم) ابو ظفر (فاروقی تنظیم)، احمد جاوید (مقامی اڈیٹر، انقلاب، پٹنہ) ریاض عظیمآبادی (سینئر صحافی) ڈاکٹر اظہار احمد (مدیر، پیاری اردو) نائب صدور بنائے گئے۔ سید مشتاق احمد (ایڈیٹر،امن چین) کو خازن کی ذمہ داری دی گئی۔ جبکہ اقبال صبا (الوطن ٹائمز)، ڈاکٹر انوار الہدیٰ (ہمارا نعرہ)، نواب عتیق الزماں (روشنی جدید)، ضیاء الحسن (آواز بہار)، انوار اللہ (روزنامہ منصف)، سید ارشاد عالم (روزنامہ راشٹریہ سہارا) اور راشد نیر وارثی (جدید بھارت) سکریٹری مقرر کئے گئے۔ میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا کہ اس میں شرکت کرنے والے تمام صحافی مجلس منتظمہ کے اراکین ہوں گے۔ کمیٹی کی اگلی میٹنگ 7فروری کو روزنامہ پیاری اردو کے دفتر میں ہو گی۔
اس موقع پر اپنی صدارتی تقریر میں مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی نے کہا کہ اردو صحافت کو عوامی سطح پر لے جانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اس موقع پر اردو صحافت کے مسائل پر بھی غور کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ یہ جشن پورے جو ش و خروش اور سلیقے سے منایا جانا چاہئے تاکہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہوں۔
اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر سید شاہ شمیم الدین احمد منعمی نے کہا کہ اردو صحافت کے سو برس مکمل ہونے پر ہم اس بات کا محاسبہ کریں گے کہ اس دوران ہم نے کیا سیکھا، کیا کھویا اور کیا پایا۔ انھوں نے کہ کہ میں اس میٹنگ میں اردو قاری کے نمائندہ کی حیثیت سے شریک ہو رہا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ جشن بغیر احتساب کے نہیں ہوتا ہے۔ ہمیں اس موقع پر ہمیں اپنا احتساب بھی کرنا ہوگا۔
انقلاب کے مقامی مدیر احمد جاوید نے کہا اردو عالمی زبان ہے اس لئے، اس جشن کا اہتمام بھی علمی پیمانے کا کیا جانا چاہئے۔ اس موقع پر نوکرشاہی ڈاٹ کام کے ارشاد الحق، الوطن ٹائمز کے اقبال صبا، آنکھوں دیکھی کے بابر عبد اللہ، قلم کار سرفراز عالم، فوٹو جرنلسٹ مشتاق آزاد، روشنی جدید کے نواب عتیق الزماں،آزاد صحافی، جاوید حسین، منصف کے انوار اللہ، آواز بہار کے ضیاء الحسن، جدید بھارت کے سید جاوید احمد، تاثیر کے امتیاز کریم، امن چین کے سید مشتاق احمد، سینئر صحافی ریاض عظیم آبادی، سنگم کے محمد راشد احمد، قومی آواز دہلی کے نمائندہ نیاز عالم، پندار کے عتیق الرحمن شعبان، پیاری اردو کے ڈاکٹر اظہار احمد، اور اسحاق اثر، راشٹریہ سہارا کے سید ارشاد عالم، گھر گھر کیآواز کے نوشاد عالم، دینک جاگرن کے احمد رضا ہاشمی، ہمارا نعرہ کے انوار الہدیٰ، اور عارف انصار ی سمیت کئی نمائندوں نے مفید مشورے دئے۔ پروگرام کی نظامت سینئر صحافی ڈاکٹر ریحان غنی نے کی۔