جموں میں مسلم اکثریتی علاقوں میں انہدامی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جار ہی ہے۔
سری نگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموں و کشمیر انتظامیہ پر جموں میں اقلیتی فرقے سے وابستہ لوگوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھنے کا الزام لگایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں میں مسلم اکثریتی آبادی والے علاقوں میں انہدامی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔
موصوفہ نے ان باتوں کا اظہار اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔
ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا: ’جموں وکشمیر انتظامیہ اقلیتی فرقوں کو سزا دینے میں مصروف عمل ہے۔ جموں میں مسلم اکثریتی علاقوں میں انہدامی کارروائیاں انجام دی جا رہی ہیں جبکہ اصلی لینڈ مافیا کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جار ہی ہے۔ اس حکومت کے ہر اقدام سے فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز سیاست چھلکتی ہے‘۔
J&K admin is on a relentless witch hunt to punish minorities. In Jammu, muslim dominated areas are being demolished while the real land mafia has gotten away scot free. Every move of this administration is dictated by its communal & hateful politics https://t.co/T1Sl5WTK8K
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) January 22, 2021
بتادیں کہ جموں کے سنجوان علاقے میں جمعہ کے روز جموں میونسپل کارپوریشن کی انہدامی کارروائیوں کے دوران تشدد بھڑک اٹھا جس کے نتیجے میں کارپوریشن کے دو ڈرائیور اور ایک پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
اسے بھی پڑھیں:
کیا اصلاحات کے لیے بھارت کی جمہوریت صحت مند ہونے کی بجائے حد سے زیادہ ہوگئی ہے؟