زرعی قوانین کے ذریعہ پیدا کردہ بحران کو حل کرنے کے بجائے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت مشتعل کسانوں اور ان کے حامیوں کو ہراساں اور پریشان کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
چنڈی گڑھ: وزیر اعلی پنجاب کیپٹن امریندر سنگھ نے نئے زرعی قوانین کے خلاف جاری جدوجہد میں متعدد کسان رہنماؤں اور ان کے حامیوں کو قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے نوٹس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی دھمکیوں سے کسانوں کی لڑائی کو کمزور نہیں کی جاسکتی ہے۔
کیپٹن امریندر سنگھ نے آج یہاں ایک بیان میں کہا ہے کہ آیا یہ کسان بی جے پی کو علیحدگی پسند اور دہشت گرد سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مرکز کو متنبہ کیا کہ اس طرح کی ناقص حکمت عملی کسانوں کی جدوجہد کو کمزور نہیں کرے گی بلکہ انھیں سخت موقف اختیار کرنے پر مجبور کرے گی۔
حکومت کسانوں کی جدوجہد کو دبانے پر تلی ہوئی ہے
انہوں نے حکومت ہند کی نیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی خوفناک کارروائی کے ذریعے حکومت کسانوں کی جدوجہد کو دبانے پر تلی ہوئی ہے۔ اگر صورتحال ہاتھ سے نکل گئی تو بی جے پی کے طاقتور ترین رہنما بھی اس پر قابو پانے کے لئے کچھ نہیں کرسکیں گے۔
زرعی قوانین کے ذریعہ پیدا کردہ بحران کو حل کرنے کے بجائے بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت مشتعل کسانوں اور ان کے حامیوں کو ہراساں اور پریشان کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ نہ صرف مرکزی حکومت زرعی قوانین کو واپس نہ لینے پر اٹل ہے بلکہ وہ کسانوں کی آواز دبانے کے لئے توہین آمیز سلوک کر رہی ہے۔ ایک ماہ قبل پنجاب کے کئی بڑے آڑھتیوں کو انکم ٹیکس کا نوٹس بھیجے جانے اور اب این آئی اے کی طرف سے نوٹس بھیجے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کسانوں کو اپنی تحریک واپس لینے کے لئے دباؤ ڈالنے کے لئے کی جارہی ہے۔