کچھ عقیدت مند جالور ضلع میں جین مندر کے درشن کے بعد واپس آ رہے تھے کہ راستے میں بس کے بجلی کے تاروں کی زد میں آنے سے آگ لگ گئی جس میں چھ لوگوں کی موت، جبکہ متعدد جھلس گئے۔
جالور: راجستھان کے جالور میں ایک بس کے بجلی کے تاروں کی زد میں آنے سے آگ لگ گئی جس میں چھ لوگوں کی موت، جبکہ متعدد جھلس گئے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ لوگ جالور ضلع میں جین مندر کے درشن کے بعد واپس آ رہے تھے کہ سنیچر کی رات راستہ بھٹک جانے کے سبب جالور سے سات کلومیٹر دور مہیش پورہ گاؤں پہنچ گئے۔ جہاں بس گاؤں سے گزر رہے بجلی کے گیارہ کے وی لائن کے تاروں کی زد میں آگئی اور کرنٹ پھیلنے سے بس میں آگ لگ گئی۔
حادثے میں بس ڈرائیور اور کنڈیکٹر اور تین خواتین سمیت چار عقیدت مند کی جھلس کر موت ہوگئی جبکہ دیگر جھلسے لوگوں کو جالور ضلع اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ جہاں کچھ لوگوں کی حالت سنگین ہونے کے سبب انہیں جودھپور بھیج دیا گیا ہے۔ مہلوکین میں بیاور کی سونل، سربھی اور چاند دیوی، اجمیر کے راجیندر اور بس ڈرائیور دھرم چند اور بس کنڈیکٹر شامل ہیں۔
حادثے پر وزیراعلی اشوک گہلوت کا گہرے رنج و غم کا اظہار
حادثے پر وزیراعلی اشوک گہلوت نے گہرے رنج کا اظہار کیا ہے۔ مسٹر گہلوت نے اس پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جالور کے نزدیک ایک افسوسناک واقعہ میں چھ لوگوں کی موت اور متعدد کے زخمی ہونے سے انہیں گہرہ رنج پہنچا ہے۔ انہوں نے غمزدہ کنبوں کے تئیں دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے خدا سے انہیں یہ نقصان برداشت کرنے کی طاقت دینے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قومی نائب صدر اور سابق وزیراعلی وسندھرا رانے نے بھی حادثے پر گہرے رنج کا اظہار کیا اور خدا سے ان کی روح کو سکون، زخمیوں کی جلد صحت یابی اور متاثرہ کنبوں کو صبر عطا کرنے کی دعا کی۔