دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

راہل نے شہریوں کو کسان تحریک سے جڑنے کی اپیل کی، اویسی نے کہا کسانوں کو دبا رہی ہے بی جے پی

راہل گاندھی نے ملک کےشہریوں سےکسان تحریک سے جڑنے کی اپیل کی ہے، ادھر اسد الدین اویسی نے کہا کہ بی جے پی چین کے بجائے کسانوں کو دبا رہی ہے

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے  جمعہ کے روز کہا ہے کہ ملک کا کسان زرعی مخالف قوانین کو مسترد کرنے کے لئے احتجاج کر رہا، اس لیے ہر شہری کو ان سے جڑکر ان کا ساتھ دینا چاہئے۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ملک بھر کا کسان دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کررہے کسانوں کی حمایت کر رہا ہے۔ اس لئے سب کو مل کران کی اس تحریک کو آگے بڑھانے میں ان کا ساتھ دینا چاہئے اوران کی آواز بلند کرنی چاہئے۔

انہوں نے کہا "پُر امن تحریک جمہوریت کاایک لازمی جزو ہوتا ہے۔ ہمارے کسان بہن بھائی جو تحریک چلا رہے ہیں، اسے پورے ملک سے حمایت مل رہی ہے۔ آپ بھی ان کی حمایت میں آواز جوڑ کر اس جدوجہد کو آگے بڑھائیں تاکہ زراعت مخالف قوانین ختم ہوں۔ کسان کے لیے بولے بھارت۔”

ادھر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلین کے قومی صدر بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آج ٹویٹ کرکے کہا ہے کہ "بھاجپا سرکار چین کو دبانے کے بجائے کسانوں اور سی اے اے، این آر سی کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں دبا رہی ہے۔”

کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا ہے کہ حکومت اگر کسان تحریک ختم کرکے کسانوں کی گھرواپسی چاہتی ہے تو اس کے لیے اسے کاشت کاری سے متعلق تینوں قوانین واپس لینے کا اعلان کرنا ہوگا۔

محترمہ واڈرہ نے کانگریس کے ان اراکین پارلیمنٹ اور ارکین اسمبلی سے جمعہ کے روز ملاقات کی جو کسان تحریک کی حمایت میں گذشتہ 32 دنوں سے یہاں جنتر منتر پر دھرنا دے رہے ہیں۔ انہوں نے ان منتخب نمائندوں سے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران یہ اظہار خیال کیا۔

پرینکا گاندھی نے کانگریس کے رہنماؤں سے کہا کہ "ہم سبھی کسان تحریک کی حمایت میں کھڑے ہیں۔ ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے۔” انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر حال میں کسانوں کی بات سن کر ان کی تحریک ختم کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا،’اس کا حل یہی ہے کہ حکومت قانون واپس لے۔ اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے

[ہمس لائیو]