وزیر اعظم نریندر مودی نے احمدآباد میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا تھا۔ جبکہ کسی دوسرے ملک کے صدارتی انتخابات کے لیے اس طرح کی ریلی کا انعقاد خارجہ پالیسی کے خلاف ہوتی ہے۔ اب چونکہ ٹرمپ کی شکست پر مہر لگ چکی ہے، اس لیے ٹرمپ مودی دوستی کا خمیازہ مستقبل میں ہندوستان کو بھگتنا پڑے گا۔
ممبئی: امریکی جمہوریت کو تہہ و بالا کرنے والے گزشتہ کل کے واقعے کے ذمہ دار ڈونلڈ ٹرمپ جیسے غیر ذمہ دار شخص کے لیے لاکھوں روپئے خرچ کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے احمدآباد میں ٹرمپ کی انتخابی مہم کے لیے ایک بڑی ریلی کا انعقاد کیا تھا۔ جبکہ کسی دوسرے ملک کے صدارتی انتخابات کے لیے اس طرح کی ریلی کا انعقاد خارجہ پالیسی کے خلاف ہوتی ہے، لیکن ہمارے وزیر اعظم نریندر مودی نے ٹرمپ کے لیے خارجہ پالیسی کے تمام اصولوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس طرح کی ریلی کا انعقاد کیا۔ اب چونکہ ٹرمپ کی شکست پر مہر لگ چکی ہے، اس لیے ٹرمپ و مودی کی دوستی کا خمیازہ مستقبل میں ہندوستان کو بھگتنا پڑے گا۔ یہ باتیں آج یہاں کانگریس کے ترجمان و سابق ایم ایل اے اننت گاڈگل نے کہی ہیں۔
گاڈگل نے مزید کہا کہ انگلینڈ میں نئے سرے سے کورونا پھیلنے کی شروعات ہونے کے باوجود وہاں کے وزیراعظم کو یومِ جمہوریہ کے موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا گیا تھا۔ انگلینڈ کے وزیراعظم نے اب وہ دورہ بھی رد کردیا ہے جس کی وجہ سے ہندوستان کو شرمندگی اٹھانی پڑ رہی ہے۔
اس کے علاوہ ہندوستان کے پڑوسی ممالک نیپال، سری لنکا و بھوٹان کے سیاسی حالات نیز ان ممالک پر چین کی بڑھتے اثرات کی وجہ سے مودی کی خارجہ پالیسی کی ناکامی واضح ہوچکی ہے۔