آل انڈیا کسان سبھا کے پریس سکریٹری صوبے سنگھ بورہ نے کہا کہ کل 4 جنوری کو ہونے والی بات چیت میں حکومت نے مطالبات نہیں مانے تو کسان آر پار کی لڑائی لڑیں گے اور 6 جنوری کو کسان سبھا کی جانب سے آئندہ تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔
حصار: آل انڈیا کسان سبھا کے ضلع حصار کے سربراہ شمشیر سنگھ نمبردار سمیت کسان رہنماؤں نے آج مرکزی وزیر نتن گڈکری کے اس بیان کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر کہا ہے کہ تینوں زرعی قوانین اچھے ہیں اور اب تک کوئی بھی ان قوانین کو غلط بتانے والا آگے نہیں آیا۔
یہاں ٹول پلازہ چودھریواس میں ٹول فری تحریک کے دسویں دن دھرنے کے مظاہرے کے دوران مسٹر نمبردار، سبھا کے پریس سکریٹری صوبے سنگھ بورہ اور چیف ایڈوائزر راجکمار ٹھولے دار وغیرہ رہنماؤں نے کہا کہ یہ بڑے تعجب کی بات ہے کہ پچھلے تین ماہ سے ملک کے لاکھوں کسان احتجاج کررہے ہیں اور حکومت سے مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ تینوں سیاہ زرعی قوانین کو واپس لیا جائے اور مسٹر گڈکری اس قسم کا بیان دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ زرعی قوانین نہ صرف کسان مخالف ہیں بلکہ ملک دشمن بھی ہیں۔ انہیں غیر جمہوری انداز میں جلدی سے منظور کیا گیا، جس کی وجہ سے ملک بھر میں احتجاج کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے بڑے وزراء نے کسان رہنماؤں کے ساتھ متعدد بار بات چیت کی ہے۔ ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کسانوں کی تنظیموں سے گفتگو کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ تینوں بلوں میں خامیاں ہیں, اس طرح مسٹر گڈکری کے بیان سے کچھ اور ہی لگ رہا ہے۔ کسان رہنماؤں نے الزام لگایا کہ اس سے مرکزی حکومت کا ارادہ ٹھیک نہیں لگتا اور مطالبہ کیا کہ حکومت کل (4 جنوری) کو کسانوں کے ان مطالبات پر سنجیدگی سے بات چیت کرکے اس پورے معاملے کو حل کرے۔
مسٹر بورہ نے کہا کہ کل ہونے والی بات چیت میں حکومت نے مطالبات نہیں مانے تو کسان آر پار کی لڑائی لڑیں گے اور 6 جنوری کو کسان سبھا کی جانب سے آئندہ تحریک کا اعلان کیا جائے گا۔
مزید اسے بھی پڑھیں:
کسان تنظیموں نے دی دھمکی، بات چیت ناکام ہونے پر کریں گے تحریک تیز