ارجنٹینا میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے والا قانون منظور

ارجنٹینا کی پارلیمنٹ نے بدھ کے روز اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے والے قانون کو منظور کر لیا ہے۔ ارجنٹینا میں اس قانون سے پہلے خواتین عصمت دری یا طبی تعلق سے ہی اسقاط حمل کرا سکتی تھیں۔

بیونس آئرس: ارجنٹینا میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے کے لئے طویل عرصے سے جاری جدوجہد کو مدِ نظر رکھتے ہوئےارجنٹینا کی پارلیمنٹ نے بدھ کے روز اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے والے قانون کو منظور کر لیا ہے۔ ایسا کرنے والا ارجنٹینا پہلا لاطینی امریکی ملک ہے۔ ارجنٹائن میں یہ قانون اس لئے بھی تاریخی ہے کیونکہ ملک کی خواتین طویل عرصے سے اس قانون کو منظور کرنے کا مطالبہ کررہی تھیں، جو اب بالآخر پورا ہو گیا ہے۔ ملک میں اسقاط حمل کو قانونی حیثیت دینے کے لئے اس سے قبل سنہ 2018 میں بھی اس پر بحث ہوئی تھی اور اس وقت کے زیادہ تر اراکین پارلیمنٹ نے اس بل کے خلاف ووٹ دیا تھا۔

ارجنٹینا کے ایوان میں بارہ گھنٹے جاری بحث کے بعد ہوئی ووٹنگ میں اس بل کے حق میں 38 ووٹ، جبکہ مخالفت میں 29 ووٹ پڑے اور ایک رکن غیر حاضر رہا۔ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں ’چیمبر آف ڈپٹیز‘ نے حالانکہ دسمبر کے شروع میں ہی اس بل کی منظوری دے دی تھی اور اس کی صدر البرٹو فرنانڈیز نے بھی حمایت کی تھی۔

ارجنٹینا میں اس قانون سے پہلے خواتین عصمت دری یا طبی تعلق سے ہی اسقاط حمل کرا سکتی تھیں۔ انتہائی بااثر کیتھولک چرچ اور ملک میں بڑھتے انجیلی فرقے نے اس قانون کی مخالفت کی اور اراکین سے صدر کی طرف سے حمایت یافتہ بل کی مخالفت کرنے کی اپیل بھی کی تھی۔