پٹنہ میں گورنر ہاﺅس مارچ کر رہے کسانوں پر لاٹھی چارج، کئی مظاہرین زخمی

مارچ میں شامل ہونے کیلئے بڑی تعداد میں پورنیہ، ارریہ، سیمانچل کے اضلاع کے ساتھ ہی چمپارن، سیوان اور گوپال گنج ضلع سے کسان پہنچے۔

پٹنہ: زرعی قوانین کی مخالفت میں دہلی میں تحریک کر رہے کسانوں کی حمایت میں بہار کے دار الحکومت پٹنہ میں آج گورنر ہاﺅس مارچ کر رہے کسانوں کو روکنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ جس میں کئی مظاہرین زخمی ہوگئے۔

آل انڈیا کسان سنگھرش کوآرڈینیشن کمیٹی کی اپیل پر آل انڈیا کسان سبھا کے قومی صدر اشوک دھاﺅلے، آل انڈیا کسان مہا سبھا کے ریاستی سکریٹری رامادھار سنگھ کے ساتھ ہی بائیں بازو کی جماعتوں کے لیڈران کی قیادت میں کھیگرامس، آل انڈیا پروگریسیو خواتین یونین (ایپوا)، آل انڈیا اسٹوڈینٹس ایسوسی ایشن (آئیسا)، اینوس اور آل انڈیا سینٹر فار ٹریڈ یونینس کے قریب دس ہزار لیڈران اور کارکنان نے تینوں زرعی قوانین کی مخالفت میں منگل کو یہاں تاریخی گاندھی میدان سے گورنر ہاﺅس کیلئے مارچ نکالا۔ مارچ کے ڈاک بنگلہ چوراہا پہنچتے ہی وہاں پہلے سے موجود پولیس کے جوانوں نے انہیں آگے بڑھنے سے روک دیا۔ اس پر مارچ میں شامل کسان مشتعل ہوگئے اور پولیس کے ساتھ ان کی جھڑپ ہوگئی۔

مظاہرین کے تیور دیکھتے ہوئے اور تعداد میں کم ہونے کی وجہ سے پولیس کو فوری طور پر پیچھے ہٹنا پڑا۔ کچھ دیر بعد ہی اطلاع ملنے پر بڑی تعداد میں پہنچی پولیس نے پہلے تو مشتعل کسانوں کو سمجھانے کی کوشش کی لیکن جب وہ نہیں مانے تو ان پر لاٹھی چارج کر دی۔ لاٹھی چارج کی وجہ سے کچھ دیر کیلئے افرا تفری کا ماحول بن گیا۔ لاٹھی چارج اور بھاگنے کے دوان کئی مظاہرین زخمی ہوگئے۔

پورنیہ، ارریہ سمیت متعدد اضلاع سے کسان مارچ میں ہوئے شامل

دریں اثناء آل انڈیا کسان مہا سبھا کے ریاستی سکریٹری رامادھار سنگھ نے دعویٰ کیا کہ مارچ میں شامل ہونے کیلئے بڑی تعداد میں کسان یہاں پہنچے۔ ٹرینوں کی آمد و رفت نہیں ہونے کے باوجود پورنیہ، ارریہ، سیمانچل کے اضلاع کے ساتھ ہی مشرقی اور مغربی چمپارن، سیوان اور گوپال گنج ضلع سے کسان پہنچے۔ لوگوں سے اس تحریک کو اپنی حمایت دینے کی اپیل کی۔