دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

غریبوں سے ایک روپیہ بھی لئے بغیر تلنگانہ میں ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر: تارک راما راو

تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راو چاہتے ہیں کہ غریب افراد عزت نفس کے ساتھ زندگی گذاریں۔ اسی لئے غریب افراد کی عزت نفس کی علامت کے طور پر یہ مکانات تعمیر کئے گئے ہیں۔ ملک کی کسی بھی ریاست نے اس طرح کے مکانات غریبوں کیلئے تعمیر نہیں کئے ہیں۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے تارک راما راو نے کہا کہ ریاست میں غریبوں کے لئے ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیر کا سہرا وزیر اعلی کے چندر شیکھرراو کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے شہر حیدرآباد کے ونستھلی پورم کے بھوانی نگر میں 324 ڈبل بیڈروم مکانات کا افتتاح کیا اور یہ مکانات استفادہ کنندگان کے حوالے کئے۔

اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت 9714 کروڑ روپے کے خرچ سے ایک لاکھ ڈبل بیڈروم مکانات غریبوں کے لئے تعمیر کررہی ہے۔

ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر کرنے کا مقصد

انہوں نے واضح کیا کہ وزیراعلی کے چندر شیکھر راو چاہتے ہیں کہ غریب افراد عزت نفس کے ساتھ زندگی گذاریں۔ اسی لئے غریب افراد کی عزت نفس کی علامت کے طور پر یہ مکانات تعمیر کئے گئے ہیں۔ ملک کی کسی بھی ریاست نے اس طرح کے مکانات غریبوں کیلئے تعمیر نہیں کئے ہیں۔ دہلی، کولکاتہ، ممبئی اور دیگر شہروں میں بھی غریبوں کیلئے ایسے مکانات تعمیر نہیں کئے گئے۔

ڈبل بیڈروم مکانات میں ڈبل بیڈروم، ایک ہال، ایک کچن سمیت دو باتھ روم بھی بنائے گئے ہیں۔ ایسے ایک مکان کی تعمیر پر 9 لاکھ روپے کا صرفہ ہورہا ہے۔ تقریبا 50 لاکھ روپے مالیت کے مکانات وزیراعلی نے غریب افراد کو دیئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایک روپیہ بھی غریبوں سے لئے بغیر وزیراعلی ان کیلئے مکانات تعمیر کروا رہے ہیں۔ کمرشیل اپارٹمنٹ کی طرز پر ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر عمل میں لائی جارہی ہے۔

انہوں نے ان مکانات کے اطراف صاف ستھرے اور بہتر ماحول کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مکانات حاصل کرنے والوں سے خواہش کی کہ وہ مکانات کے قریب کچرہ نہ ڈالیں۔ اپنے اطراف کے ماحول کو صاف رکھیں تاکہ بیماریوں سے بچا جاسکے۔ اس مقصد کے لئے کمیٹیاں بھی قائم کی جائیں۔