مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی کہ ڈاکٹروں کو کچھ راحت (تعطیل) دینے پر غور کرے گی۔ یہ یقین دہانی اس وقت کرائی گئی جب کچھ ججوں پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ڈاکٹروں کو چھٹی دینے پر غور کرنے کا مشورہ دیا تھا۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے منگل کے روز سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی کہ وہ کورونا وائرس کی عالمی وبا کی ڈیوٹی پر تعینات طبی عملہ (ڈاکٹروں) کو کچھ راحت (تعطیل) دینے پر غور کرے گی۔
مرکزی حکومت نے یہ یقین دہانی اس وقت کرائی جب جسٹس اشوک بھوشن، جسٹس آر سبھاش ریڈی اور جسٹس ایم آر شاہ پر مشتمل ڈویژن بنچ نے ڈاکٹروں کو چھٹی دینے پر غور کرنے کا مشورہ دیا۔
جسٹس بھوشن نے کہا کہ پچھلے سات آٹھ مہینوں سے مسلسل کورونا وائرس کے علاج میں مصروف ڈاکٹروں کی ذہنی صحت پر اثر پڑ سکتا ہے۔ لہذا انہیں راحت دینے پر غور کرنا چاہئے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت عظمی کو یقین دلایا کہ وہ (حکومت) بنچ کے مشورے پر غور کرے گی۔ عدالت کورونا کے مریضوں کے مناسب علاج اور اسپتالوں میں لاشوں کی باعزت نگہداشت کے معاملے کی سماعت کررہی تھی۔
کورونا وائرس سے متعلق ایک اور معاملے میں عدالت عظمی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ لوگوں کی بڑی تعداد ایسی ہے جو ماسک پہننے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اس سلسلے میں اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ صرف اس بات پر اکتفا نہیں کیا جاسکتا کہ کسی ریاست نے ماسک نہیں پہننے والوں سے 80 یا 90 کروڑ روپے جرمانہ وصول کرلیا ہے۔