دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

عالمی رہنماؤں سے اقوام متحدہ کی ’موسمیاتی ایمرجنسی حالات‘ کا اعلان کرنے کی اپیل

پیرس معاہدہ کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ، برطانیہ اور فرانس نے 2020 کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ سربراہی اجلاس کے شرکاء نے موسمیاتی تبدیلی کے حالات سے نمٹنے کے لئے اقدامات پر توجہ دی۔ سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کو اپنی آنے والی نسلوں کے لئے زمین کو بچانے کے لئے آگے آنا چاہئے۔

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے 2020 کے موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم ’کاربن نیوٹرلٹی‘ کی پوزیشن حاصل نہیں کرلیتے، موسمیاتی ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا جانا چاہئے۔
مسٹر گوٹریس نے کہا ’’آج میں دنیا بھر کے تمام رہنماؤں سے مطالبہ کرتا ہوں کہ جب تک ’کاربن نیوٹرلٹی‘ کی حیثیت حاصل نہیں کر لیتے تب تک وہ اپنے اپنے ملکوں میں ’موسمیاتی ایمرجنسی‘ کا اعلان کریں۔‘‘
پیرس معاہدہ کی پانچویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ، برطانیہ اور فرانس نے 2020 کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کی۔ سربراہی اجلاس کے شرکاء نے تبدیلی موسمیاتی کے حالات سے نمٹنے کے لئے اقدامات پر توجہ دی۔
سکریٹری جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کو اپنی آنے والی نسلوں کے لئے زمین کو بچانے کے لئے آگے آنا چاہئے۔ انہوں نے کہا ’’میں سبھی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عزم کا مظاہرہ کریں اور ہماری زمین کے استحصال کو روکیں۔ ہمیں اپنے بچوں اور پوتے پوتیوں کے مستقبل کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے‘‘۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اگر عالمی سطح پر اخراج کو 2010 کی سطح کے مقابلے میں 2030 تک 45 فیصد تک کم کیا گیا تو عالمی برادری ’کاربن نیوٹرلٹی‘ حاصل کرسکتی ہے۔
پیرس معاہدہ کو 196 ممالک نے 12 دسمبر 2015 کو موسمیاتی تبدیلی سے متعلق بین الاقوامی معاہدے اپنایا اور اس کو 4 نومبر 2016 کو نافذ کیا گیا تھا۔