وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ میں سینگور کو فراموش نہیں کرسکتی ہوں۔ میں نے کسانو ں کے لئے بھوک ہڑتال کی تھی اور 2006 میں 26 روزہ بھوک ہڑتال کا واقعہ ابھی بھی سب کو یاد ہے۔ میری پارٹی کسی بھی بند کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ مگر کسانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے مطالبے کی حمایت کرتی ہیں۔
کلکتہ: وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نےکہا ہے کہ وہ کسانوں کے ہڑتال کی حمایت نہیں کرتی ہیں مگر کسانوں کے ساتھ ہیں اور ان کے مطالبے کی حمایت کرتی ہیں۔ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم مودی سے مطالبہ کیا کہ جلد سے جلد نئے زرعی آرڈیننس کو واپس لے۔
مدنی پور میں منعقد ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ میں سینگور کو فراموش نہیں کرسکتی ہوں، میں نے کسانو ں کے لئے بھوک ہڑتال کی تھی اور 2006 میں 26 روزہ بھوک ہڑتال کا واقعہ ابھی بھی سب کو یاد ہے۔ میں کسانوں سے زرخیز زمین لینے کے خلاف تھی۔ تاہم میری پارٹی کسی بھی بند کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ اس لئے ہم کل کسانوں کے ذریعہ کئے جانے والے مطالبات کی حمایت کر تے ہیں۔
خیال رہے کہ نئے قوانین کے خلاف احتجاج کرنے والے مختلف گروپوں نے منگل کو بھارت بند کا مطالبہ کیا ہے۔
شوبھندو ادھیکاری ترنمول کے خلاف بغاوت پر آمادہ
مشرقی مدنی پور کے نندی گرام کے ممبر اسمبلی شوبھندو ادھیکاری ترنمول کانگریس کے خلاف بغاوت پر آمادہ ہیں۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے ہی ممتا بنرجی کے کابینہ سے استعفیٰ دیا ہے۔ مگر اب تک پارٹی انہوں نے نہیں چھوڑی ہے۔ مدنی پور پہنچنے کے بعد ممتا بنرجی نے شوبھندو ادھیکاری کا نام لئے بغیر کہا کہ پارٹی میں ڈسپلن شکنی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ممتا بنرجی نے شوبھندو ادھیکاری کے والد ششیر ادھیکاری جو ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ہیں سے بھی کہا تھا کہ وہ پارٹی مخالف سرگرمیوں پر روک لگائے۔
بنگال میں بی جے پی جیسی پارٹی کے لئے کوئی جگہ نہیں
ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی بیرونی پارٹی ہے۔ بنگال میں بی جے پی جیسی پارٹی کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ممتا بنرجی نے مشرقی مدنی پور کے عوام سے اپیل کی کہ بیرونی طاقتوں کو بنگال پر قبضہ کرنے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کریں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ پارٹی میں بلیک میل کرنے والوں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ بنگا ل میں سی پی ایم اور کانگریس کے لوگ بھی میری مخالفت میں بی جے پی جیسی پارٹی کی حمایت کررہے ہیں۔
وزیر اعلی نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی مسلسل تیسری بار اقتدار میں آنے کے بعد اگلے سال جون کے بعد بھی مفت راشن جاری رکھے گی۔ اگلے سال اپریل سے مئی میں 294 رکنی مغربی بنگال اسمبلی میں انتخابات ہونے کا امکان ہے۔