سلطان الہند خواجہ غریب نواز رحمۃ الله علیہ پر تبصرہ کے معاملے میں صحافی امیش دیوگن کے خلاف دائر ایف آئی آر منسوخ کرنے سے سپریم کورٹ نے انکار کردیا۔ عدالت نے دیوگن کے خلاف دائر سبھی ایف آئی آر کو ایک ساتھ کرنے اور انہیں اجمیر منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے صوفی خواجہ معین الدین چشتی کے خلاف قابل اعتراض تبصرے کے معاملے میں صحافی امیش دیوگن کے خلاف درج ایف آئی آر منسوخ کرنے سے پیر کے روز انکار کردیا۔
جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ نے اگرچہ واضح کیا کہ تادیبی کارروائی سے صحافی امیش دیوگن کو 8 جولائی کو دیا گیا تحفظ جاری رہے گا۔
عدالت نے دیوگن کے خلاف دائر سبھی ایف آئی آر کو ایک ساتھ کرنے اور انہیں اجمیر منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ 15 جون کو نشر ہونے والے پرائم ٹائم شو میں صوفی معین الدین چشتی کے خلاف کئے گئے نازیبا تبصرے کی بنیاد پر دیوگن کے خلاف راجستھان، مدھیہ پردیش، اترپردیش، مہاراشٹر اور تلنگانہ میں سات معاملے درج کرائی گئی ہیں۔