انتظامیہ نے جب دھرنے کی اجازت نہیں دی تو تیجسوی یادو نے ہفتے کے روز ٹویٹ کرکے چیلنج کرتے ہوئے کہا ‘نتیش جی، گاندھی میدان پہنچ رہا ہوں۔ روک سکو تو روک لیجیے۔ اس کے بعد تیجسوی دیگر رہنماؤں اور کارکنان کے ساتھ گاندھی کے مجسمے کے پاس پہنچے اور کسانوں کی جنگ لڑنے کے لیے اپنا انتخابی منشور پڑھا۔
پٹنہ: نئے زرعی قوانین کی مخالفت میں اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں تحریک چلانے والے کسانوں کی حمایت میں پٹنہ گاندھی میدان میں واقع گاندھی جی کے مجسمے کے سامنے مظاہرے کی اجازت نہ ملنے کے باوجود اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے حزب مخالف کے رہنماؤں کے ساتھ دھرنا دیا۔
پہلے سے انتظامیہ نے جب دھرنے کی اجازت نہیں دی تو تیجسوی یادو نے ہفتے کے روز ٹویٹ کرکے چیلنج کرتے ہوئے کہا، ’گوڈسے کو پوجنے والے لوگ پٹنہ آئے ہیں۔ ان کے خیر مقدم میں وزیراعلیٰ نتیش کمار نے پٹنہ کے گاندھی میدان میں بابائے قوم گاندھی جی کے مجسمے کو قید کر لیا تاکہ گاندھی کو ماننے والے لوگ کسانوں کی حمایت میں گاندھی کے سامنے عزم نہ کر سکیں۔ نتیش جی، وہاں پہنچ رہا ہوں۔ روک سکو تو روک لیجیے‘۔
اس کے بعد تیجسوی راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنماؤں اور کارکنان کے ساتھ گاندھی میدان پہنچ گئے۔ گاندھی میدان کے گیٹ نمبر چار کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئے اور نعرے بازی کرنے لگے۔ بالآخر انتظامیہ نے گاندھی میدان کا چھوٹا گیٹ کھول دیا۔ اس کے بعد تیجسوی یادو دیگر رہنماؤں اور کارکنان کے ساتھ گاندھی کے مجسمے کے پاس پہنچے اور کسانوں کی جنگ لڑنے کے لیے اپنا انتخابی منشور پڑھا۔
تیجسوی نے نئے زرعی قوانین کو کسان مخالف اور کالا قانون قرار دیا
تیجسوی یادو نے نئے زرعی قوانین کو کسان مخالف اور کالا قانون قرار دیتے ہوئے مودی حکومت سے فوراً واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کے کسان اور مزدور مخالف فیصلوں میں وزیراعلیٰ نتیش کمار بھی معاون ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مودی حکومت آج جو بات چیت کر رہی ہے، وہ قانون بنانے سے قبل ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے ریاست کے تمام کسانوں اور تنظیموں سے نئے زرعی قوانین کے خلاف سڑکوں پر اترنے کی اپیل کی اور الزام عائد کیا کہ مودی حکومت نے کھیتی کے شعبے کو بھی پرائیویٹ کمپنیوں کو دینے کی سازش رچ دی ہے۔
دھرنے پر موجود اہم افراد میں آر جے ڈی کے ریاستی صدر جگدانند سنگھ، کانگریس کے ریاستی صدر مدن موہن جھا، سابق وزیر آلوک مہتا، شیام رجک اور داناپور کے باہوبلی رکن اسمبلی ریتلال یادو شامل تھے۔