ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ڈیرک او برائن ممتا بنرجی کی ہدایت پر دہلی ۔ ہریانہ سنگھو بارڈر پر پہنچ کر سکھ رہنماؤں سے ملاقات کی۔ ممتا نے ڈیرک کے ذریعہ کسان رہنماؤں سے بات کر کے اخلاقی ہمدردی اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
کلکتہ: مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے دہلی میں کسان تحریک کے رہنما پرمجیت سنگھ سے فون پر بات کرکے اخلاقی ہمدردی اور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کسان لیڈروں سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔
ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ ڈیرک او برائن ممتا بنرجی کی ہدایت پر دہلی ۔ ہریانہ سنگھو بارڈر پر پہنچ کر سکھ رہنماؤں سے ملاقات کی۔ اس کے بعد ممتا نے ڈیرک کے ذریعہ کسان لیڈروں سے بات کی۔ ترنمول کانگریس شروعات سے ہی زرعی قوانین کی مخالفت کر رہی ہیں۔
نئے زرعی قوانین کو واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر احتجاج
ممتا بنرجی نے جمعرات کو دھمکی دی ہے کہ اگر ’’کسان مخالف‘‘ نئے زرعی قوانین کو واپس نہیں لیا گیا تو ملک گیر احتجاج شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے لکھا ہے کہ میں کسانوں کی زندگی اور ان کے معاش کو لے کر فکر مند ہوں، مرکزی حکومت کو بہر صورت ’’کسان مخالف بل‘‘ واپس لینا ہی ہوگا۔ اگر مرکزی حکومت کسانوں کی آواز نہیں سنتی ہے تو ہم ریاست بھر میں احتجاج کریں گے اور ملک کے دیگر حصوں میں بھی ہم احتجاج کریں گے۔
سنگور تحریک کے 14سال مکمل ہونے پر ممتا کا ٹویٹ
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے سنگور تحریک کے 14سال مکمل ہونے پر ٹویٹ کیا کہ ’’14 سال پہلے، 4 دسمبر، 2008 کو، میں کلکتہ میں 26 دن کی بھوک ہڑتال پر بیٹھی تھی۔” بھوک ہڑتال کا مقصد یہ تھا کہ زرعی زمین کو صنعتی مقاصد کے لئے نہ لی جائے۔ میں مرکز کے سخت زرعی قوانین کی منسوخی کا مطالبہ کرنے کے لئے ملک میں کسانوں کی نقل و حرکت کی مکمل حمایت کرتی ہوں۔ بل کاشتکاروں سے مشورہ کیے بغیر منظور کیا گیا ہے۔ اس ٹویٹ سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اسمبلی ووٹ سے قبل ممتا ترنمول کانگریس ایک بار پھر اس تحریک کو آگے بڑھانے کی کوشش کررہی ہیں۔
ممتا بنرجی نے لکھا تھا کہ مرکزی حکومت ریلوے، ایئر انڈیا، کوئلہ، بی ایس این ایل، بی ایچ ای ایل، بینک، دفاع وغیرہ بیچ نہیں سکتی ہے۔ غیر منقولہ تخریب کاری اور نجکاری کی پالیسی کو واپس لے لیں۔ ہمیں اپنی قوم کے خزانوں کو بی جے پی پارٹی میں تبدیل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔