ممتا بنرجی کا سرکاری ملازمین کے لئے 3 فیصد کی شرح سے ڈی اے دینے کا اعلان

ورکر یونین سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے ریاستی سرکاری ملازمین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے مرکزی حکومت کے ملازمین کی حالت خراب ہے ۔ مگر ہم اپنے ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

کلکتہ: اسمبلی انتخابات سے عین قبل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے آج سرکاری ملازمین کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ اگلے سال جنوری میں 3 فیصد کی شرح کے حساب سے ڈی اے دیا جائے گا۔

ریاستی سیکریٹریٹ میں ورکر یونین سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے ریاستی سرکاری ملازمین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے مرکزی حکومت کے ملازمین کی حالت خراب ہے ۔ مگر ہم اپنے ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

26 جولائی 2019 کو ایس اے ٹی نے ریاستی حکومت کو آئندہ چھ ماہ میں ریاستی سرکاری ملازمین کو ڈی اے ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔ ریاستی حکومت کے ذریعہ نہیں ادا کئے جانے کے بعد سرکاری کارکنوں کی تنظیم ایس اے ٹی نے توہین عدالت کا مقدمہ دائر کیا۔

ریاست نے ایس اے ٹی میں ایک بار پھر نظرثانی کی درخواست دائر کردی۔ اس قانونی لڑائی کے درمیان سرکاری ملازمین کی یونین نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو خط لکھا۔ اس خط کے تناظر میں ممتا بنرجی نے میٹنگ طلب کی اور کہا کہ مرکزی حکومت کے ملازمین کو غیریقینی صورت حال کا سامنا ہے۔

اس موقع پر وزیر اعلی ممتا بنرجی نے مرکز کے بقایا جات کی ادائیگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بقایا جات تقریبا 75,000 کروڑ روپئے ہیں۔ وہ 2000 روپے کی بات کر رہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ کووڈ کے علاج پر روپے خرچ ہوتے ہیں۔ امفان طوفان کے متاثرین کی مدد کے لئے مرکزی حکومت نے ایک روپے نہیں دیا ہے۔