آسارام کی ضمانت پر رہائی، عقیدت مندوں کا خوشی کا اظہار

آسارام کی جیل سے رہائی: ایک چنگاری کی طرح...

بہار کی مہا کمبھ میں سخت سردی کا اثر: 3 افراد کی موت، 3000 سے زائد بیمار

مہا کمبھ 2025: ایک روحانی میلے کی مشکلیں مہا کمبھ...

کیجریوال کی خاموشی: ریزرویشن اور ذات پر مبنی مردم شماری پر سوالات اٹھ گئے

کانگریس کی کیجریوال پر تنقید: ریزرویشن کا معاملہ اور...

سرکار سے بات چیت کر رہے کسان رہنماؤں نے سرکاری کھانا ٹھکرایا، گردوارے کا لنگر کھایا

کسان رہنماؤں نے سرکاری کھانا ٹھکراتے ہوئے حکومت کو سخت پیغام دیا۔ اس میٹنگ کے دوران، جو بارہ بجے سے جاری تھی، جب کھانے کا وقت ہوا تو کسانوں نے گردوارے سے لنگر منگایا اور زمین پر بیٹھ کر کھانا کھایا۔

نئی دہلی: مشتعل کسان قائدین نے جمعرات کو زرعی اصلاحات کے قوانین کی مخالفت کرتے ہوئے سرکار کی طرف سے کھانے کو ٹھکراتے ہوئے حکومت کو سخت پیغام دیا۔ فصلوں کی کم سے کم امدادی قیمت کی ضمانت کی فراہمی کے لئے یہاں وگیان بھون میں کسانوں کی تنظیموں اور حکومت کے مابین مذاکرات کا چوتھا دور جاری ہے۔
وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر، خوراک اور فراہمی کے وزیر پیوش گوئل اور وزیر مملکت برائے تجارت سوم پرکاش اجلاس میں شریک ہیں۔ حکومت کسان تنظیموں کے چالیس نمائندوں سے بات چیت کر رہی ہے۔

اس میٹنگ کے دوران، جو بارہ بجے سے جاری تھی، جب کھانے کا وقت ہوا تو کسانوں نے گردوارے سے لنگر منگایا اور زمین پر بیٹھ کر کھانا کھایا۔ اس کے بعد، بات چیت دوبارہ شروع ہوئی جو اب بھی جاری ہے۔