دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

انجینئرس فیڈریشن کا بھی کسان تحریک کی حمایت کا فیصلہ

انجینئرس فیڈریشن نے زرعی قوانین اور الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کی واپسی کا مطالبہ کیا اور کسانوں کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کا ڈرافٹ جاری ہوتے ہی بجلی انجینئروں نے اس کی مخالفت کی تھی۔

لکھنؤ: آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن نے زرعی قوانین اور الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ سات دنوں سے سراپا احتجاج کسانوں کے حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

آل انڈیا پاور انجینئرس فیڈریشن کے چیئرمین شیلندر دوبے نے آج یہاں کہا کہ الیکٹرسٹی (ترمیمی) بل کا ڈرافٹ جاری ہوتے ہی بجلی انجینئروں نے اس کی مخالفت کی تھی۔ اس بل میں اس بات کی تجویز ہے کہ کسانوں کو بجلی ٹیرف میں مل رہی سبسڈی ختم کردی جائے اور بجلی کے اخراجات سے کم قیمت پر کسانوں سمیت کسی بھی صارف کو بجلی نہ دی جائے۔

اگر بل میں اس بات کی تجویز ہے کہ حکومت کو چاہے تو ڈائریکٹر بنیفٹ ٹرانسفر کے ذریعہ کسانوں کو سبسڈی دے سکتی ہے مگر اس سے پہلے کسانوں کو بجلی بل کے پوری ادائیگی کرنی پڑے گی جو سبھی کسانوں کے لئے ممکن نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کسان مشترکہ مورچہ کی اپیل پر چل رہی تحریک میں زرعی قوانین کی واپسی کے ساتھ کسانوں کی یہ ایک اہم مطالبہ ہے کہ بجلی (ترمیمی) بل 2020 واپس لیا جائے۔