بابری مسجد کی شہادت پر ممبئی میں یوم سیاہ، پولیس الرٹ جاری

رضا اکیڈمی کے روح رواں الحاج سعید نوری نے کہا کہ بابری مسجد کی یوم شہادت پر باقاعدگی سے بطور احتجاج یوم سیاہ منایا جاتا ہے۔ یہ ملک کی تاریخ پر بدنما داغ ہے کہ ایک مسجد کو دن دہاڑے کارسیوکوں اور غنڈوں نے شہید کردیا اور فیصلہ بھی خلاف توقع ہی آیا ہے۔

ممبئی: ممبئی شہر و مضافات میں چھ دسمبر کے پیش نظر پولیس نے ریڈ الرٹ جاری کیا ہے دوسری طرف مسلم تنظیموں نے یہاں بابری مسجد کی شہادت کی برسی پر یوم سیاہ اور اذان دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بابری مسجد کی شہادت 6 دسمبر 1992 کو باقاعدہ طور پر یوم شہادت منایا جائے گا۔

بابری مسجد کی ملکیت پر رام مندر کی تعمیر اور سنگ بنیاد کے بعد بھی رضا اکیڈمی نے یہ واضح کیا ہے کہ وہ بابری مسجد کے قضیہ کے بعد بھی وہاں قیامت تک مسجد ہی مانتے ہیں کیونکہ عرش سے لے کر فرش تک یہ جگہ مسجد ہی رہے گی اس کا کوئی بدل نہیں ہے۔ اس لئے مسلمانوں کا عقیدہ اور ایمان ہے کہ جس جگہ پر مسجد قائم ہو وہاں قیامت تک مسجد ہی رہے گی۔ اس لئے برسہا برس سے یوم شہادت پر رضا اکیڈمی مسجد کی باز یافت اور اس کی آزادی کے لئے دعا کرتی ہے یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری ہے گا۔

ملک کی تاریخ پر بدنما داغ

رضا اکیڈمی کے روح رواں الحاج سعید نوری نے کہا کہ بابری مسجد کی یوم شہادت پر باقاعدگی سے بطور احتجاج یوم سیاہ منایا جاتا ہے۔ یہ ملک کی تاریخ پر بدنما داغ ہے کہ ایک مسجد کو دن دہاڑے کارسیوکوں اور غنڈوں نے شہید کردیا اور فیصلہ بھی خلاف توقع ہی آیا ہے۔ اس لئے مسلمان یہ مانتا ہے کہ آج بھی یہاں بابری مسجد ہی ہے اور یہ ملکیت تاقیامت بابری مسجد ہی رہے گی اس لئے مسجد کی بازیابی کے لئے چھ دسمبر کو دعا اور اذانیں دی جائے گی۔

ملک بھر میں سہ پہر 3:45 منٹ پر اذان دی جائے گی

انہوں نے کہا کہ کھتری مسجد، مینارہ مسجد، نواب ایاز مسجد سمیت ممبئی ہی نہیں ملک میں سہ پہر 3:45 منٹ کو باقاعدہ طور پر اذان دی جائے گی اور یوم سیاہ بھی منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سلسلہ تب تک جاری رہے گا جب تک بابری مسجد کی بازیافت نہیں ہو جاتی کیونکہ مسلمان کے لئے آج بھی اس جگہ مسجد ہی ہے۔

مسلمان یوم سیاہ کے طور پر چھ دسمبر مناتے ہیں

ایسی صورتحال میں مسلمان یوم سیاہ کے طور پر چھ دسمبر مناتے ہیں اور اذان کا بھی انعقاد کرتے ہیں کیونکہ غنڈوں نے چھ دسمبر کو سہ پہر گنبدوں پر چڑھ کر ایک قدیم اورتاریخی مسجد کو شہید کر دیاتھا۔ یہ کھلی دہشت گردی تھی جسے ملک نے دیکھا تھا۔ بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے فیصلہ کے بعد بھی ملک میں مسلم تنظیموں نے یوم سیاہ اور تین بجکر 45 منٹ پر اذان دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ پہلی بابری مسجد کی برسی ہے جسے مسلمانوں نے یوم سیاہ کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بابری مسجد کی برسی اور ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی یوم وفات پر ممبئی شہر میں الرٹ جاری کیا گیا ہے شہر میں حکم امنتاعی کا نفاذ ہے۔