دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

حکومت کسانوں سے بلاشرط و تعصب کے مذاکرات کرے گی: پوری

وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے بار بار کہا ہے کہ تحریک کررہے کسانوں کے مسائل کو بلاتعصب یا شرط کے سنا جائے گا کھلے دل سے غور و خوض کیا جائے گا۔ حکومت کسانوں کے ہر مسئلہ کو حل کرنا چاہتی ہے۔

نئی دہلی: حکومت نے آج دہرایا کہ وہ تحریک چلا رہے کسانوں سے بات چیت کرکے ان کے معاملات کو حل کرنا چاہتی ہے اور بات چیت کے لئے نہ کوئی شرط لگائی گئی ہے اور نہ ہی دل میں کوئی تعصب ہے۔
شہری ترقیات کے مرکزی وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے یہاں ایک پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کسانوں کے تمام مسائل حل کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے پرعزم ہے۔

حکومت کسانوں کے ہر مسئلہ کو حل کرنا چاہتی ہے

وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے وزیر نریندر سنگھ تومر نے بار بار کہا ہے کہ تحریک کررہے کسانوں کے مسائل کو بلاتعصب یا شرط کے سنا جائے گا کھلے دل سے غور و خوض کیا جائے گا۔ حکومت کسانوں کے ہر مسئلہ کو حل کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کے درمیان گمراہ کن پروپیگنڈہ کیا گیا ہے کہ کم از کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) اور منڈی کا نظام ختم کردیا جائے گا۔ جبکہ پنجاب میں اس برس اناج کی خرید ہدف سے کہیں زیادہ ہوئی ہے جو ایک ریکارڈ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعطم نریندر مودی پارلیمنٹ میں بیان دے چکے ہیں کہ ایم ایس پی اور منڈ ی کا نظا م برقرار رہے گا۔ وزیر زراعت مسٹر تومر نے بھی ایک خط میں لکھ کر کہا ہے کہ یہ دونوں نظام قائم رہیں گے۔

ڈاکٹر پوری نے کہا کہ تحریک کررہے کسانوں کو حکومت کی طرف سے بات چیت کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ ہم نے کہا ہے کہ کسان ایک مقررہ مقام پر جمع ہوجائیں جہاں ان کے لئے ضروری سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں تاکہ باقی شہریوں کو دقت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بھیڑ کے ساتھ بات چیت نہیں ہوسکتی ہے۔ کسان ایک وفد کے طور پر آئیں اور حکومت ان کے ساتھ بلا شرط بات چیت کرے گی۔

راہل کے وزیراعظم پر الزامات کے جواب

کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کے وزیراعظم مودی پر الزامات کے بارے میں پوچھے جانے پر ڈاکٹر پوری نے کہا کہ وہ مسٹر گاندھی کے الزامات کے بارے میں نہیں جانتے لیکن جہاں تک مودی حکومت کا سوال ہے تو مسٹر گاندھی دیکھیں کہ ترقی پسند اتحاد (یو پی اے) کے دس برس کے دور اقتدار میں کھیتی اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے جتنی رقم خرچ کی گئی اور جتنا خرچ 2014 کے بعد قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے دور اقتدار میں ا ب تک ہوچکا ہے اس کا مقابلہ کرلیں تو ان کے الزامات کی سچائی سامنے آجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے کسانوں کی سہولیت، خوشحالی اور فلاح و بہود کے لئے بہت کام کیا ہے اور آئندہ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ کسانوں کو اگر کوئی غلط فہمی ہے یا واقعی ان کا کوئی واجب مسئلہ ہے تو اسے دور کیا جائے گا۔

سکھ برادری کی فلاح و بہبود کے لئے مودی حکومت کے اقدمات پر کتاب کا اجرا

ڈاکٹر پوری اطلاعات و نشریاست کے وزیر پرکاش جاوڈیکر کی رہائش گاہ پر گرو نانک دیو کے 551ویں پرکاش فیسٹول پر سکھ برادری کی فلاح و بہبود کی سمت میں مودی حکومت کے اقدمات پر ایک کتاب کا اجرا کرنے آئے تھے۔ یہ کتاب اطلاعات و نشریات کی وزارت نے تیار کی ہے۔

کتاب کے اجرا کے بعد ڈاکٹر پوری نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ وزیراعظم مسٹر مودی کا سکھ برادری کے ساتھ اٹوٹ تعلق ہے۔ ان کی حکومت نے پہلی بار ایسے اقدامات کئے ہیں جن سے سکھ برادری فخر محسوس کررہی ہے۔