امیت شاہ نے کہا حیدرآباد کو نظام کی تہذیب سے کیا جائے گا آزاد

وزیر داخلہ امیت شاہ نے روہنگیائیوں کے مسئلہ پر کہا کہ جب وہ کوئی کارروائی کرتے ہیں تو پارلیمنٹ میں گڑبڑ کی جاتی ہے۔ امیت شاہ نے الزام لگایا کہ ٹی آر ایس نے حیدرآباد کو ڈبو دیا کیوں کہ اس نے مجلس اتحاد المسلمین کی خوشامد کی ہے۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ بی جے پی حیدرآبادکو نظام کے کلچر سے پاک کرتے ہوئے جمہوری اصولوں کے ساتھ عصری و نئے شہر کی تعمیر کرے گی۔ انہوں نے جی ایچ ایم سی انتخابات کے سلسلہ میں بی جے پی امیدواروں کی مہم کے دوران کہا کہ خاندانی سیاست کو دور کیا جائے گا۔

بی جے پی جی ایچ ایم سی انتخابات میں نشستوں میں اضافہ کے لئے حصہ نہیں لے رہی ہے بلکہ اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لئے انتخابات میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس مرتبہ حیدرآباد کا میئر بی جے پی کا ہوگا۔

انہوں نے پوچھا کہ حالیہ سیلاب کے موقع پر وزیراعلی چندرشیکھرراو نے کہا کہ اس کا جواب ان کے پاس کیا ہے۔ ٹی آر ایس اور مجلس حیدرآباد کو عالمی شہر اور آئی ٹی کا مرکز نہیں بناسکتے کیوں کہ وہ نااہل ہیں اور غیرذمہ دار ہیں۔ حیدرآبادکو آئی ٹی کا عالمی مرکز بنانے کے لئے بی جے پی اہلیت رکھتی ہے۔

ٹی آر ایس اور مجلس

امیت شاہ نے حیدرآباد کو عصری عالمی شہر بنانے کی بات کہی۔ اس شہر کو نواب اور نظام میں پھنسا نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے روہنگیائیوں کے مسئلہ پر کہا کہ جب وہ کوئی کارروائی کرتے ہیں تو پارلیمنٹ میں گڑبڑ کی جاتی ہے۔ امیت شاہ نے الزام لگایا کہ ٹی آر ایس نے حیدرآباد کو ڈبو دیا کیوں کہ اس نے مجلس (اتحاد المسلمین) کی خوشامد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے مجلس کو تمام تالابوں، نہروں اور نالوں پر غیرقانونی قبضوں کی اجازت دی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ گذشتہ 5 برس سے ڈرینس کی صفائی کے بغیر اورنالوں پر سے غیرمجاز قبضوں کو ہٹائے بغیر ٹی آر ایس کیا کررہی تھی۔

یہ دعوی کرتے ہوئے میت شاہ نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام برہم اور حکمراں جماعت ٹی آر ایس و اویسی کے اتحاد سے مایوس ہیں۔ انہوں نے پیش گوئی کہ اس مرتبہ بلدیہ پر بی جے پی پرچم لہرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے عوام بہتر حکمرانی چاہتے ہیں۔ وہ نریندر مودی کی قیادت اور بی جے پی پر یقین رکھتے ہیں۔

بلدیہ انتخابات بی جے پی کا اگلا قدم

وزیر داخلہ نے کہا کہ جس طرح 2019 کے پارلیمانی انتخابات میں تلنگانہ سے بی جے پی سے 4 نشستیں حاصل کی ہیں، اسی طرح اگلا قدم بلدیہ کے انتخابات ہیں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بی جے پی میئر کا عہدہ حاصل کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے عوام کو چاہئے کہ وہ بی جے پی کو ایک موقع دیں کیوں کہ ان کی پارٹی نظام کے کلچر سے حیدرآباد کو آزاد کروانا چاہتی ہے۔ جہاں کہیں بھی بی جے پی کامیاب ہوئی فرقہ وارانہ فسادات نہیں ہوئے۔ انہوں نے ٹی آر ایس کے لیڈروں کے الزامات پر کہا کہ حیدرآباد میں حالیہ سیلاب کے بعد مرکز کی امداد دی گئی ہے۔

[یو این آئی]