لو جہاد قانون بنانے والے محبت سے ناآشنا: ابھیشیک مشرا

ابھیشیک مشرا نے کہا کہ حکومت میں کسان اور بے روزگار نوجوان پریشان ہیں۔ جرائم کے سبھی ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔ بیٹیاں، خواتین غیر محفوظ ہیں اور جو ‘پیار’ کے مطلب سے ناآشنا ہیں وہ لو جہاد قانون بنا رہے ہیں۔

اٹاوہ: اترپردیش میں حکمراں جماعت کی جانب سے مجوزہ لو جہاد قانون پر سوال اٹھاتے ہوئے سماج وادی پارٹی(ایس پی) لیڈر و سابق کابینہ وزیر ابھیشیک مشرا نے کہا کہ جو ‘پیار’ کے مطلب سے ناآشنا ہیں وہ لوجہاد قانون بنا رہے ہیں۔

جناب مشرا منگل کو میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ اس حکومت میں کسان اور بے روزگار نوجوان پریشان ہیں۔ جرائم کے سبھی ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں۔ بیٹیاں، خواتین غیر محفوظ ہیں۔ ریاست کے ہر شہر میں جرائم اپنی شباب پر ہے۔ قتل، لوٹ اور عصمت دری کے واقعات عام ہوچکے ہیں۔ ریاست میں جنگل راج قائم ہے۔

اکھلیش یادو کو ریاست کی کمان سونپنے کا دعویٰ

انہوں نے دعوی کیا کہ سال 2022 کے اسمبلی انتخابات میں عوام ریاست کا نظام بدل کر اکھلیش یادو کو ریاست کی کمان سونپیں گے۔

انہوں نے کہا ‘ہم لوگ سماج وادی حکومت کے ذریعہ کرائے گئے ترقیاتی کاموں کو عوام سے متعارف کرا رہے ہیں۔ 2022 کے انتخابات میں عوام ریاست کا نظام تبدیل کرنے والے ہیں۔ عوام میں اکھلیش یادو کو ایک بار پھر اترپردیش کا وزیر اعلی بنانے کی گفتگو عام ہے۔

ایس پی لیڈر نے کہا کہ بیشک ابھی اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کی آہٹ نہ ہو لیکن اس کے باوجود ابھی سے ہی ہر جانب ریاست کے نئے وزیر اعلی کے طور پر ایس پی کے سربراہ اکھلیش یادو کے نام موضوع گفتگو ہے۔ ریاست میں حکمراں جماعت بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں سے خفا عوام اب ایک بار پھر سے ریاست میں سماج وادی حکومت کی امید کرنے لگے ہیں۔

بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے جناب مشرا نے کہا کہ بی جے پی حکومت میں برہمنوں کا استحصال ہورہا ہے۔ آئے دن برہمنوں کا قتل ہورہا ہے۔ وزیر اعلی یوگی نے برہمن سماج کے خلاف مہم کھول رکھی ہے۔