دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

دہلی میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے مزید سخت اقدامات، پھر سے لاک ڈاؤن کرنے کی مانگ

 

دہلی حکومت نے مرکزی حکومت کو ایک تجویز بھیجی ہے جس میں محدود سطح پر پھر سے لاک ڈاؤن کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔

نئی دہلی: قومی دارالحکومت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے قہر سے نمٹنے کے لیے کیجریوال حکومت سخت اقدامات کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ جس میں کچھ علاقوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن اور شادی بیاہ کی تقریبات میں شرکاء کی تعداد 50 تک محدود رکھنے پر غور کیا جارہا ہے۔

وزیر اعلی اروند کیجریوال نے منگل کے روز اس کا اشارہ کیا۔ مسٹر کیجریوال نے میڈیا کو بتایا کہ ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کو ایک تجویز بھیجی ہے جس میں محدود سطح پر پھر سے لاک ڈاؤن کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔

اگر اس تجویز پر منظوری مل جاتی ہے تو زيادہ انفیکشن والے علاقوں میں پھر سے تالا بندی کی جاسکتی ہے۔

وزیر اعلی نے کہا کہ کچھ بازاروں میں دیوالی کے تہوار کے دوران بہت لاپرواہی سامنے آئی۔ بازار آنے والے لوگوں نے نہ تو ماسک پہن رکھے تھے، نہ ہی سماجی دوری کی پابندی کی تھی۔ انھوں نے کہا کہ اگر بازاروں میں ماسک پہننے اور معاشرتی فاصلے کے اصولوں پر عمل نہیں کیا جاتا ہے اور وہ جگہ ایک کورونا وائرس کی ہاٹ اسپاٹ بن سکتی ہے تو ان بازاروں کو پھر سے محدود وقفے کے لیے بند کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس طرح کی تجویز مرکز کو بھیجی جارہی ہے۔

شادی کی تقریبات میں مہمانوں کی تعداد 200 تک رکھنے کی اجازت تھی لیکن کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملوں کے پیش نظر ان کی تعداد 50 تک محدود کرنے کی تجویز لیفٹیننٹ گورنر کو ارسال کردی گئی ہے۔

وزیر صحت نے کل ہی کہا تھا "پھر سے لاک ڈاؤن کرنے کا کوئی ارادہ نہیں”

قابل ذکر ہے کہ دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے کل ہی کہا تھا کہ پھر سے لاک ڈاؤن کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

 

مسٹر اروند کجریوال نے کہا کہ کورونا وائرس کی صورتحال معمول پر آنے سے ازدواجی تقاریب میں مہمانوں کی تعداد 50 سے بڑھا کر 200 کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سرکاری اور پرائیویٹ اسپتالوں میں بستروں کی تعداد کافی ہے، لیکن آئی سی یو والے بستروں کی کمی ہے جس کے لئے مرکزی حکومت نے مدد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "تمام حکومتیں مل کر کورونا وائرس کی روک تھام کے لئے کام کر رہی ہیں، لیکن سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ لوگوں کو خیال رکھنا چاہئے۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد بغیر ماسک کے گھوم رہی ہے۔ میری اپیل ہے کہ براہ کرم ماسک پہنیں اور سماجی دوری کی پابندی کریں”۔

اتوار کے روز مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کے ساتھ ایک اعلی سطح کی میٹنگ میں دہلی حکومت کو 750 آئی سی یو بیڈ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

دہلی کے اندر کورونا وائرس نومبر کے مہینے میں زیادہ خوفناک صورت اختیار کرتا جارہا ہے۔ نئے متاثرین کے ساتھ ہی کورونا وائرس سے مرنے والے افراد کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 99 افراد کی موت ہوچکی ہے، جو ملک کی سب سے زیادہ متاثرہ ریاست مہاراشٹر کی یومیہ تعداد سے زیادہ ہے۔ نومبر میں اب تک، کورونا وائرس سے دہلی میں 1100 سے زیادہ افراد فوت ہوچکے ہیں۔