دہلی کی ہوا پاکستان اور افغانستان کی ’زہریلی ہوا‘ کے سبب مزید خراب

فضائی آلودگی کا بحران شدت اختیار کر گیا: سرحد...

این ایچ آر سی کے پروگرام کا اختتام، آٹھ ممالک کے 33 نمائندگان ہوئے شامل

جنوبی نصف کرے کے ترقی پذیر ممالک کے انسانی...

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: انڈیا اتحاد کی حکومت بننے کا دعویٰ، ملکارجن کھڑگے کا بیان

جھارکھنڈ انتخابات میں ملکارجن کھڑگے کا دعویٰ، انڈیا اتحاد...

نائب وزیراعلیٰ کی دعویداری چھوڑنے کے بعد سشیل مودی نے کہا ”کارکن کا عہدہ تو کوئی نہیں چھین سکتا“

سشیل مودی کی جگہ کٹیہار کے رکن اسمبلی تارکشور پرساد کو بی جے پی قانون سا ز پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ مسٹر مودی کے ٹویٹ سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ ان سے نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ چھین لیا گیا ہے۔

پٹنہ: بہار میں نتیش کمار کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے سینئر لیڈر سشیل کمار مودی نے اس بار ناخوش دلی سے اپنی دعویداری چھوڑ نے کے بعد کہا کہ کارکن کا عہدہ کوئی چھین نہیں سکتا۔

مسٹرمودی نے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹویٹ کر کے آج خود اس کی جانکاری دی کہ ان کی جگہ کٹیہار کے رکن اسمبلی تارکشور پرساد کو بی جے پی قانون سا ز پارٹی کا نیا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کر کے کہا ”تارکشور جی کو بی جے پی قانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب ہونے پر بہت بہت مبارک باد“۔

اس کے بعد مسٹر مودی نے جذباتی ٹویٹ میں کہا ”بی جے پی اور سنگھ پریوار نے مجھے چالیس سالوں کے سیاسی سفر میں اتنا دیا کہ شاید کسی کو نہیں ملا ہوگا۔ آئندہ جو بھی ذمہ داری ملے گی اسے بخوبی ادا کروں گا۔ کارکن کا عہدہ تو کوئی چھین نہیں سکتا“۔

مسٹر مودی سے نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ چھین لیا گیا

بی جے پی کی جانب سے ابھی باضابطہ طور پر یہ اعلان نہیں کیا گیا ہے کہ مسٹر نتیش کمار کی قیادت میں بننے والی حکومت میں نائب وزیراعلیٰ کون ہوگا لیکن مسٹر مودی کے ٹویٹ سے یہ صاف ہو گیا ہے کہ ان سے نائب وزیراعلیٰ کا عہدہ چھین لیا گیا ہے۔ عام طور پر بی جے پی قانون ساز پارٹی کا لیڈر ہی اب تک مسٹر نتیش کمار کی حکومت میں نائب وزیراعلیٰ رہا ہے۔

غور طلب ہے کہ پانچ جنوری 1952 کو پیدا ہوئے مسٹر سشیل کمار مودی پچاس دنوں کے بعد 69 سال کے ہوجائیں گے اور آئندہ اسمبلی انتخاب تک ان کی عمر قریب 74 سال ہوگی۔ ممکن ہو اسی وجہ سے بی جے پی کی مرکزی قیادت بہار میں مسٹر مودی کو پھر سے نائب وزیراعلیٰ نہیں بنانا چاہتی ہے۔ لیکن مسٹر مودی بہار میں بی جے پی کے قد آور لیڈر ہیں اور وزیراعلیٰ نتیش کمار کی پسند بتائے جاتے ہیں اس لئے بی جے پی کو فیصلہ لینے میں دشواری ہورہی تھی اور اس لئے اس کا فیصلہ مسٹر مودی پر ہی چھوڑ دیا تھا۔

بی جے پی ذرائع کے مطابق مسٹر مودی کو راجیہ سبھا رکن بنا کر مرکز کی سیاست میں بھیجا جائے گا۔ قیاس آرئی کی جارہی ہے کہ مسٹر مودی کو لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے صدر رام ولاس پاسوان کے انتقال کی وجہ سے خالی ہوئی مرکزی کابینہ میں جگہ دی جاسکتی ہے۔