مسٹر تیجسوی نے کہا کہ مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم ہارے نہیں بلکہ ہرائے گئے ہیں۔ انتخابی نتائج ہم لوگوں کے حق میں آئے ہیں جبکہ فیصلہ ان کے حق میں آیا ہے۔
پٹنہ: بہار میں راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) زیر قیادت مہاگٹھ بندھن کے لیڈر تیجسوی پرساد یادو نے اسمبلی انتخابات کے نتائج سے متعلق کہا کہ ہم ہارے نہیں بلکہ ہرائے گئے ہیں۔
مسٹر یادو نے اسمبلی انتخابی نتائج کے بعد پہلی مرتبہ مہاگٹھ بندھن کی حلیف جماعتوں کے ساتھ میٹنگ کی۔ انہوں نے مہاگٹھ بندھن کے نومنتخب اراکین اسمبلی سے کہا ”مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ہم ہارے نہیں بلکہ ہرائے گئے ہیں۔ انتخابی نتائج ہم لوگوں کے حق میں آئے ہیں جبکہ فیصلہ ان کے حق میں آیا ہے“۔
مہاگٹھ بندھن کے لیڈر نے کہا ”سال 2015 کے اسمبلی انتخاب میں بھی یہی ہوا تھا۔ سب سے بڑی پارٹی ہونے کے بعد بھی ہمیں اقتدار سے ہٹاکر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) چور دروازے سے اقتدار میں آئی تھی۔ اس بار بھی بی جے پی نے انتخاب کو ہائی جیک کرلیا۔ انتخاب کے دوران ہم نے صحیح اور عوام سے متعلق مسائل کو اٹھایا تھا اور پہلی بار ایسا ہوا جب اپوزیشن نے ایجنڈا سیٹ کیا تھا۔ ہم نے مثبت طور سے ایشوز بنائے جسے عوام کا بھر پور تعاون ملا“۔
انتخاب کے نتائج دولت، طاقت اور چھل سے بدلا گیا
مسٹر یادو نے کہا کہ ملک کا نوجوان، مزدور، کسان، جیویکا دیدی، نیوجت اساتذہ یا دیگر طبقہ ہو سبھی میں غم وغصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں غصہ اس بات کا ہے کہ انتخاب کے نتائج دولت، طاقت اور چھل سے بدلا گیا۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سب سے طاقتور وزیر اعظم اور دیگر لیڈران تھے تو دوسری جانب 31 سال کا نوجوان تھا پھر بھی آر جے ڈی کو سب سے بڑی پارٹی بننے سے نہیں روک پائے۔
مہاگٹھ بندھن کے لیڈر نے کہا کہ جو لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ آر جے ڈی کو انہوں نے کہاں سے کہاں پہنچا دیا تو وہ خود تیسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔ انہوں نے وزیراعلیٰ اور جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے قومی صدر نتیش کمار پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ ضرور کرسی پر بیٹھیں گے لیکن وہ جانتے ہیں کہ ان کی چاندنی بس چار دنوں کی ہے۔ انہوں نے کہا ”آپ کرسی پر بیٹھے اور ہم عوام کے دلوں میں بیٹھے ہیں، کیونکہ عوام کو معلوم ہے کہ انتخاب میں کیا ہوا ہے۔ اگر مسٹر کمار میں معمولی بھی اخلاق بچا ہو تو وہ کرسی چھو ڑ دیں گے۔
عوام نے ہمیں قومی جمہور ی اتحاد (این ڈی اے) سے زیادہ حمایت دی ہے اس لئے ہم ریاست میں ”دھنیہ واد یاترا“ نکالیں گے، عوام کے مابین جائیں گے کیونہ ہم ہارے نہیں جیتے ہیں۔“
مسٹر یادو نے کہا کہ اگر این ڈی اے حکومت 19 لاکھ روزگار نہیں دیتی ہے تو جنوری سے بڑی عوامی تحریک چلائی جائے گی۔ ہم لوگ رونے والے نہیں عوام کے درمیان رہنے والے لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں بھی رہیں گے لوگوں کی آواز بلند کریں گے۔