مہاراشٹر میں دیوالی کے بعد 10ویں، 12ویں جماعت کے ساتھ ساتھ مسجد، مندر سمیت تمام عبادت گاہیں کھولنے کا فیصلہ، دیوالی بعد طریقہ کار تیار کیا جائیگا۔
ممبئی: مہاراشٹر میں دیوالی کے بعد 10ویں اور 12ویں جماعت کے ساتھ ساتھ مسجد، مندر سمیت تمام عبادت گاہیں کھولے جانے کا امکان ہے۔ اس کا اشارہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے آ ج یہاں دیا ہے، لیکن وہ ابھی بھی احتیاط برتنے کی بات دوہرا رہے ہیں۔
ادھو ٹھاکرے نے اس تعلق سے کہا کہ "میں سخت احتجاج اور اعتراض کا سامنا کرنے کے لئے تیار ہوں، لیکن ہم نے اگر یہ شہریوں کی اچھی صحت اور حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے کیا تو بہتر ہوگا۔ عوام میں بیداری پیدا کرنے کے لیے عوام کو بھیڑ سے کیسے بچنا ہے اور عبادت گاہوں میں جسمانی دوری کو کیسے یقینی بنایا جائے، اس لیے دیوالی کے بعد معیاری آپریٹنگ طریقہ کار تیار کیا جائے گا۔”
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اتوار کے روز عبادت گاہوں کو دوبارہ کھولنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ بھیڑ سے بچنے اور وہاں جسمانی فاصلے کو یقینی بنانے کے لئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار وضع کیا جائے گا جو دیوالی کے بعد تیار کیا جائے گا۔ "میں گرم اینٹوں پر چلنے کے لئے تیار ہوں اگر اس سے شہریوں کی صحت اور سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "ہم پوجا اور نماز کی ادائیگی میں اس طرح مشغول ہوجائیں اور کووڈ – 19 کے حفاظتی پروٹوکول کو نظر انداز کرسکتے ہیں۔ اگر ایک کورونا وائرس مثبت شخص ہمارے گھرانوں کے سینئر شہریوں کو متاثر کرتا ہے جو عبادت گاہوں کا رخ کرتے ہیں۔ تو پریشانی ہوسکتی ہے۔
ٹھاکرے نے کہا کہ عبادت گاہوں میں ماسک پہننا لازمی ہوگا، جس طرح ہم اندر داخل ہونے سے قبل چپل جوتے اتار دیتے ہیں، اسی طرح ماسک لگانا بھی لازمی ہوگا۔
عوامی مقامات پر پٹاخے پھوڑنے سے گریز کرنے کی اپیل
انہوں نے لوگوں سے عوامی مقامات پر پٹاخے پھوڑنے سے گریز کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا "میں پابندی کا نفاذ نہیں کرنا چاہتا، لیکن حالات اس کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔”
ادھو کا کہنا تھا کہ آئیے ہمیں ایک دوسرے پر اعتماد اور اعتماد رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا، "دہلی میں کورونا وائرس کے معاملات میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آلودگی اس کی وجہ ہے۔ آئیے ہمیں خود پر قابو رکھنا چاہئے اور پٹاخے پھوڑنے سے روکنا چاہئے جس سے آلودگی کا باعث بنے گا۔” انہوں نے کہا، آئیے ہم دیوالی کی چار دن کی تقریبات میں وبائی بیماری کے خلاف نو ماہ کی محنت کو ضائع نہیں کریں گے۔