بہار کی خوشحالی کے لیے نتیش حکومت کا خاتمہ ضروری ہے: تیجسوی یادو

بہار اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز: تیجسوی یادو کا...

راجکوٹ میں آتشزدگی کا واقعہ، ہلاکتوں کی تعداد تین ہو گئی

راجکوٹ کی بلند عمارت میں خوفناک آگ: کیا ہوا،...

ہندوستان نے پاکستان کے دہشت گردی کے الزامات کو مسترد کر دیا

پاکستان کے الزامات کا جائزہ: ہندوستان کا جواب نئی دہلی...

گوگل کروم کے صارفین کیلئے خطرے کی گھنٹی: حکومت نے جاری کی ہائی رسک وارننگ

معلومات کی چوری کا خدشہ، اہم ہدایت اگر آپ گوگل...

مہاراشٹر اسمبلی کے سکریٹری کو سپریم کورٹ نے جاری کیا توہین عدالت کا نوٹس

عدالت نے نوٹس جاری کر کے خط لکھنے والے سکریٹری سے پوچھا کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔ بینچ نے نوٹس کے جواب کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ریپبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی کے خلاف استحقاق کی خلاف ورزی کے معاملے میں مہاراشٹر اسمبلی سکریٹریٹ کے سکریٹری کو جمعہ کے روز نوٹس جاری کر کے پوچھا کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروئی شروع کی جائے۔ 

چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی صدارت والی تین رکنی بینچ نے توہین عدالت کی نوٹس اس وقت جاری کیا جب اسے ارنب کی جانب سے پیش سینیئر وکیل ہریش سالوے نے آگاہ کیا کہ سکریٹریٹ کے سکریٹری نے 30 اکتوبر کو ارنب کو خط لکھ کر کہا ہے کہ انہوں نے رازداری کی شرط کی خلاف ورزی کی ہے۔ 

مسٹر سالوے کے مطابق مہاراشٹر اسملبی سکریٹریٹ کے سکریٹری کی جانب سے خط میں کہا گیا تھا کہ ارنب کو بتایا گیا تھا کہ کارروائی خفیہ ہے لیکن انہوں (ارنب) نے بغیر اسمبلی اسپیکر کی اجازت کے اس بات کی اطلاع سپریم کورٹ کو دے دی۔ 

جسٹس بوبڈے نے سکریٹری کے اس بات کا نوٹس لیتے ہوئے پوچھا، ’آئین کی دفعہ 32 کس لیے ہے؟ سکریٹری کا یہ خط ایک شہری کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے کیونکہ خط کے ذریعے متعلقہ شخص کو عدالت جانے پر ڈرانے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے‘۔ 

بعد ازاں عدالت نے نوٹس جاری کر کے خط لکھنے والے سکریٹری سے پوچھا کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کاروائی کی جائے۔ بینچ نے نوٹس کے جواب کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ 

اس دوران ارنب کی اس معاملے میں گرفتاری نہیں ہو گی۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے میں سینیئر وکیل اروند دَتَّار کو انصاف دوست بنایا ہے۔