وزریر داخلہ امیت شاہ نے آج ملک بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بس کورونا وبا کے کنٹرول ہونے کا انتظار کیا جارہا ہے
کولکاتا: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے آج ملک بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کے نفاذ کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کنٹرول میں آنے کے بعد ملک بھر میں شہریت ترمیمی ایکٹ کو نافذ کردیا جائے گا۔
امیت شاہ دو روزہ مغربی بنگال کے دورے پر تھے ،اگلے سال اپریل یا مئی میں اسمبلی انتخاب ہونے ہیں۔ انہوں نے مودی کی قیادت میں بنگال اسمبلی انتخابات جیتنے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ بنگال میں ممتا بنرجی کا دور اقتدار ختم ہونے کے قریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام رفیوجیوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ بس کورونا وبا کے کنٹرول ہونے کا انتظار کیا جارہا ہے
شہریت (ترمیمی) ایکٹ یا سی اے اے ، پہلی بار مذہب کی بنیاد پر ہندوستانی شہریت کا نظم کیا گیا ہے ۔اس قانون کے تحت پاکستان،افغانستان اور بنگلہ دیش سے آنے والے ہندو، سکھ، جین ،بدھشٹ اور عیسائی رفیوجیوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔جب کہ اس قانون کے ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ قانون مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے اور آئین کے سیکولر اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔
کورونا وبا کی وجہ سے تاخیر
امیت شاہ نے گزشتہ سال دسمبر میں ہی پارلیمنٹ سے ہی اس قانون کو پاس کرایا تھا ۔قانون کے پاس ہونے کے بعد ملک بھر میں مظاہرے ہوئے اور کورونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے نفاد کے بعد احتجاج کا سلسلہ روک گیا۔
امیت شاہ نے کہا کہ ان ملکوں میں مذہبی مظالم کے شکار افراد کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔ جب کہ کانگریس، کمیونسٹ پارٹیاں، سماجوادی پارٹی، اسد الدین اویسی کی مجلس اتحاد المسلمین اس قانون کے خلاف ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) کے مخالف جماعتوں کی دلیل کے مطابق امیت شاہ ملک بھر میں این آر سی کے نفاذ کی بات کرچکے ہیں ایسے میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی وجہ سے مسلمانوں کی شہریت ختم ہوسکتی ہے۔ جب کہ امیت شاہ اور بی جے پی مسلسل یہ کہتی رہی کہ یہ قانون مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے۔