میڈیکل ایجوکیشن کو زیادہ سے زیادہ موثر بنانے کے لئے پہلے کے قواعد میں متعدد تبدیلیاں کی گئیں ہیں، جن کے تحت اب میڈیکل کالجوں میں ‘اسکل لیب’ ہونا ضروری ہے۔
نئی دہلی: نیشنل میڈیکل کمیشن نے آج ایک نیا نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں ملک میں میڈیکل ایجوکیشن کو زیادہ سے زیادہ اور موثر بنانے کے سلسلے میں پہلے کے قواعد میں متعدد تبدیلیاں کی گئیں۔ اب میڈیکل کالجوں میں ‘اسکل لیب’ ہونا ضروری ہے اور ساتھ ہی دو نئے تعلیمی محکموں ایمرجنسی میڈیکل سروسز اور فزیکل میڈیسن اور ری ہیبیلیٹیشن محکمہ کو بھی لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
مرکزی وزارت صحت و خاندانی فلاح و بہبود نے بتایا کہ آج جاری کردہ سالانہ ایم بی بی ایس داخلہ ریگولیشن (2020) کے نوٹیفکیشن میں میڈیکل کالجوں کے لئے اس وقت کی میڈیکل کونسل آف انڈیا "کم سے کم معیاری ضرورتوں1999، (50/100/150/200 / 250 سالانہ داخلہ) کا مقام لیا ہے۔
یہ نیا نوٹیفکیشن ان تمام میڈیکل کالجوں پر لاگو ہوگا جنہیں قائم کرنے کی تجویز ہے یا پہلے سے قائم ہیں اور وہ تعلیمی سال 2021-22 سے ایم بی بی ایس کی سالانہ نشست میں اضافہ کرنے کے خواہاں ہیں۔ اس نوٹیفکیشن سے قبل قائم میڈیکل کالجوں کو متعلقہ قواعد کے ذریعہ انتظام کرنے ہوں گے۔
نیشنل میڈیکل کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہر سال ایم بی بی ایس داخلے کے لئے منظور شدہ تمام میڈیکل کالجوں اور میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں 24 محکموں کا ہونا لازمی ہے جس میں شعبہ ریڈی ایشن آنکولوجی اختیاری ہے۔
جن محکموں کو لازمی قرار دیا گیا ہے ان میں ہیومن فزولوجی، بائیو کیمسٹری، پیتھالوجی، مائکرو بایولوجی، فارماسولوجی، فارنسک میڈیسن اینڈ ٹاکسولوجی، کمیونٹی میڈیسن، بچوں کے امراض، نفسیات، ڈرمیٹولوجی، ریسپائیریٹری میڈیسن، سرجری، آسٹولوجی، ریڈیولاجی، کان ناک اور گلے کی پیتھالوجی، نیتھالوجی، پرسوتی اور نسائی امراض، اینستھیسیولوجی، معدے، فیزیکل میڈیسن اور ری ہیبیلیٹیشن، ایمرجنسی میڈیسن، ریڈیشن آنکولوجی شامل ہیں۔