کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس پارٹی کے جاری کردہ انتخابی منشور میں بجرنگ دل پر پابندی لگانے کا فیصلہ بالکل درست ہے اور پارٹی اقتدار میں آنے کے بعد اپنے وعدے پر قائم رہے گی
بنگلور: کرناٹک کے اسمبلی انتخابات کے دوران کانگریس پارٹی کے جاری کئے گئے انتخابی منشور میں بجرنگ دل پر پابندی عائد کرنے والا جو فیصلہ لیا گیا ہے وہ بالکل درست ہے اور بر سر اقتدار آنے کے بعد پارٹی اپنے وعدے پر قائم رہے گی۔ یہ باتیں آج یہاں بنگلور دورے کے دوران مہاراشٹر کانگریس کمیٹی کے نائب صدر و سابق وزیر نسیم خان نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
نسیم خان جنہیں آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے انتخابات کے دوران کرناٹک کا مشاہد (آبزرور) مقرر کیا ہے، وہ جنوبی ہند کی اس ریاست میں پارٹی کی انتخابی مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ ماب لنچنگ؛ گئو رکشا کے نام پر مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی بجرنگ دل ایک مذہبی تشدد پسند اور عسکریت پسند تنظیم ہےجو کہ وشو ہندو پریشد کی یوتھ ونگ ہے اور اس کا تعلق سنگھ پریوار سے ہے۔ نیز اس پر پابندی عائد کئے جانے کے اعلان سے آخر بی جے پی کیوں واویلا مچارہی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ بجرنگ دل کوئی سماجی تنظیم تو نہیں ہے بلکہ یہ غنڈوں اور دہشت گردوں کی ایک تنظیم ہے جو ملک میں بدامنی پھیلا کر زعفرانی پارِٹیوں کو اقتدار حاصل کرانا جاہتی ہے۔
واضح رہے کہ کرناٹک میں رواں ماہ کی دس تاریخ کو اسمبلی انتخابات ہو رہے ہیں اور کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں بجرنگ دل اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) جیسی جماعتوں پر پابندی کا وعدہ کیا ہے۔