جسٹس بسواجیت بوس نے مرکزی تفتیشی ایجنسی کے کام کرنے کے انداز سے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ سی بی آئی نے منگل کی صبح ایک سیل بند لفافے میں رپورٹ پیش کی تھی۔ رپورٹ پڑھنے کے بعد جج نے برہمی کا اظہار کیا
کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے نویں اور دسویں کے اساتذہ کی بھرتی معاملے میں سی بی آئی کی جانچ کے طریقے کار پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔
جسٹس بسواجیت بوس نے مرکزی تفتیشی ایجنسی کے کام کرنے کے انداز سے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ سی بی آئی نے منگل کی صبح ایک سیل بند لفافے میں رپورٹ پیش کی تھی۔ رپورٹ پڑھنے کے بعد جج نے برہمی کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی ایک سرکردہ تفتیشی ایجنسی کی طرف سے اس طرح کی غلطی قابل قبول نہیں ہے۔ وکیل کی فائل میں سی بی آئی کی رپورٹ میں جو کچھ ہے، اس سے زیادہ معلومات موجود ہیں۔ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟ سی بی آئی کی ساکھ اس سے خراب ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے سے کوڑا کرکٹ ہٹائیں اور قابل لوگوں کو جگہ دیں۔
اسی وقت جسٹس بسواجیت بوس بھی ایس ایس سی کے کردار میں شامل ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ کیا یہ ساری ذمہ داری عدالت کی ہے، آپ کو کسی نے دھوکہ دیا، آپ خاموش بیٹھے رہیں گے، آپ اتنے ڈرتے کیوں ہیں، جو ہوا اسے مٹاتے ہیں اور آگے بڑھتے ہیں، آپ اپنی طاقت کا استعمال کیوں نہیں کر رہے؟