بورڈ نے واضح کردیا ہے کہ مدھیامک امتحانات کے سوالیہ پرچے کی حفاظت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا
کلکتہ: ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ کے بعد سیکنڈری ایجوکیشن بورڈ نے مدھیامک امتحانات کے دوران پرچوں کی حفاظت کو یقینی بنانے اور پرچہ لیک نہ ہو اس کے لئے ہر امتحانی مرکز میں کم از کم تین سی سی ٹی وی نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بورڈ کے ذرائع کے مطابق بنیادی طور پر ان تین کمروں میں کم از کم تین سی سی ٹی وی لگائے جائیں جن کے ذریعے امیدوار داخل ہوتے ہیں، ہیڈ ماسٹر کے کمرے اور اس کمرے میں جہاں سوالیہ پرچے رکھے جاتے ہیں۔ بورڈ کی جانب سے یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جن اسکولوں میں یہ انتظامات نہیں ہوسکیں گے وہاں سے سنٹر کو ختم کردیا جائے گا۔ بورڈ کے مبصر امتحانات سے قبل ان مراکز کا دورہ کریں گے۔
سوالیہ پرچے کی حفاظت سے کوئی سمجھوتہ نہیں
عام طور پر سیکنڈری بورڈ ضلع انتظامیہ کی مدد سے سی سی ٹی وی کے ذریعے صرف حساس مراکز کی نگرانی کرتا ہے۔ لیکن اس مرتبہ بورڈ عملاً تمام امتحانی مرکز کو سی سی ٹی وی کے دائرے میں لارہی ہے۔ بورڈ نے واضح کردیا ہے کہ سوالیہ پرچے کی حفاظت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ بورڈ کے صدر رامانوجا گنگوپادھیائے نے کہا کہ ہم نے ہر اسکول میں کم از کم تین سی سی ٹی وی لگانے کی ہدایت دی ہے۔ تاکہ اگر کوئی واقعہ ہوتا ہے تو ہمارے پاس مناسب ثبوت موجود ہوں گے۔
ماضی میں امتحانات ختم ہونے سے قبل ہی سوالیہ پرچہ مختلف سوشل سائٹس لیک ہوتے رہے ہیں۔ اس کے مدنظر بورڈ نے سوالیہ پرچوں کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ امتحان مکمل ہونے تک کوئی بھی طالب علم سوالیہ پرچہ گھر نہیں لے جاسکتا ہے۔ اسے پورا امتحان ختم ہونے تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔ یعنی جب تک پورا امتحان ختم نہ ہو جائے کوئی بھی امیدوار سنٹر سے سوالیہ پرچہ نہیں لے جا سکتا۔ اگر کوئی امیدوار جلد امتحان ختم کرتا ہے اور امتحانی مرکز سے نکلنا چاہتا ہے تو اسے جانے کی اجازت ہوگی۔ تاہم، اگر اجازت دے دی جائے تو بھی امیدوار کو متعلقہ اساتذہ کے پاس سوالیہ پرچہ جمع کرنا ہوگا۔ بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن پہلے ہی اس سلسلے میں رہنما خطوط جاری کردیا ہے۔
امتحان فروری کے آخری ہفتے سے شروع ہوگا
مدھیامک امتحان فروری کے آخری ہفتے سے شروع ہونے والا ہے۔ بورڈ کا اندازہ ہے کہ اس بار امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔ مدھیامک شکشا پریشد کے صدر رامانوج گنگوپادھیائے نے کہا کہ کئی بار دیکھا گیا ہے کہ سوالیہ پرچہ کی تصویریں لی جاتی ہیں اور سوشل سائٹس پر غلط معلومات پھیلائی جاتی ہیں۔ ہم اس غلط معلومات کو روکنا چاہتے ہیں، اسی لیے ہماری طرف سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسکول یا امتحانی مرکز میں توڑ پھوڑ کرنے سے سخت کارروائی ہوگی
اس کے علاوہ بورڈ نے کہا ہے کہ اگر امتحان کے دوران امیدوار کسی بھی وجہ سے اسکول یا امتحانی مرکز میں توڑ پھوڑ کرتا ہے تو بورڈ سخت کارروائی کرے گی۔ عموماً امتحان کے اختتام کے دن مختلف اسکولوں میں توڑ پھوڑ اور بدنظمی کے واقعات رونما ہوتے ہیں۔اور اس بار بورڈ نے سخت رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جو اسکول کے طلبہ اس طرح کی توڑ پھوڑ یا افراتفری کے واقعات کا سبب بنیں گے، ان کے مدھیامک کے نتائج شائع نہیں کیے جائیں گے۔ مدھیہ شکشا پریشد مختلف اسکولوں کو گائیڈ لائن بھیج رہی ہے۔
بورڈ کے صدر رامانوجا گنگوپادھیائے نے کہا کہ اگر کسی بھی اسکول میں ایسا واقعہ پیش آتا ہے، تو ہمیں ویڈیو کو جیو ٹیگ کرنے کے ساتھ تحریری شکل میں شکایت درج کرنی چاہیے۔ ہم اس اسکول کے نتائج کو شائع نہیں کریں گے۔
بورڈ کے صدر نے کہا کہ جب تک حصہ لینے والے اسکول امتحانی مرکز کو معاوضہ ادا نہیں کرتے اور افسوس کا اظہار نہیں کرتے، اس وقت تک اس اسکول کا نتیجہ روک دیا جائے گا، تاہم نتیجہ کب تک روکا جائے گا، اس بارے میں کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ بورڈ کے صدر نے یہ عندیہ بھی دیا کہ اس معاملے میں مزید تادیبی اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔