وقفہ صفر کے بعد اسمبلی اسپیکر مسٹر چودھری نے جب بی جے پی اراکین کے دیئے گئے تحریک التوا کو مسترد کر دیا تو ناراض اپوزیشن اراکین ایوان سے واک آﺅٹ کر گئے
پٹنہ: بہار اسمبلی میں اہم اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے زہریلی شراب معاملے پر کئے گئے تبصرے کے مد نظر وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے استعفیٰ اور معافی کے مطالبے پر آج مسلسل دوسرے دن بھی جم کر ہنگامہ کیا۔
اسمبلی کی کاروائی جمعہ کو شروع ہوتے ہی بی جے پی اراکین اپنے مطالبات کی حمایت میں کھڑے ہوگئے اور نعرے بازی کرتے ہوئے پوسٹر لیکر ایوان کے بیچ میں آگئے۔ اسپیکر اودھ بہاری چودھری نے اراکین سے درخواست کی کہ وہ اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں اور ایوان کی کاروائی کو بہتر طریقے سے چلنے دیں۔ انہوں نے اپوزیشن لیڈر وجے کمار سنہا سے بھی اپنے اراکین کو منظم کرنے کی گذارش کی لیکن اپوزیشن اراکین نے ان کی ایک نہیں سنی۔
اس کے بعد اسپیکر نے مارشل کو ہنگامہ کررہے اپوزیشن اراکین کے ہاتھوں سے پوسٹر ہٹانے کا حکم دیا۔ انہوں نے شور و غل کے درمیان ہی وقفہ سوالات و جوابات کی کاروائی شروع کی۔
اپوزیشن لیڈر مسٹر سنہا نے کہا کہ اسپیکر کی ذمہ داری ہیکہ وہ ایوان اور چیئر کے وقار کو برقرار رکھیں اس پر اسپیکر نے کہا کہ اپوزیشن کے لیڈر جمہوری اقدار کے خلاف کام کر رہے ہیں۔ انہیں ایسا رویہ اختیار نہیں کرنا چاہئے۔
بی جے پی لیڈر پر شراب کی سپلائی کا الزام
دریں اثناء راشٹریہ جنتادل (آرجے ڈی) رکن اسمبلی بھائی ویریندر نے بی جے پی پر راست الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بی جے پی لیڈر شراب کی سپلائی کروا رہے ہیں، جس کی گہری تفتیش ہونی چاہئے۔ انہوں نے الزامات لگایا کہ بی جے پی حکومت کو بدنام کرنے کی سازش کر رہی ہے۔
دریں اثناء مداخلت کرتے ہوئے دیہی ترقیات کے وزیر اور جنتادل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے چیف وہپ شرون کمار نے اپوزیشن لیڈر کے رویہ پر ناراضگی کا اظہار کیا اور الزام عائد کیا کہ لیڈر اپنے اراکین کو بھڑکا رہے ہیں۔ انہوں نے ان کے خلاف کے کاروائی کا مطالبہ کیا۔
اسپیکر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو اپنے اراکین کو ایوان میں بد انتظامی پیدا نہیں کرنے دینا چاہئے اور اس کا دھیان رکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مسٹر تیجسوی پرساد یادو جب اپوزیشن لیڈر تھے تب انہوں نے اپنے اراکین کو کبھی ایوان کے بیچ میں جانے کی اجازت نہیں دی۔
جے ڈی یو لیڈر مسٹر شرون کمار کے تبصرے اور مطالبے سے ناراض اپوزیشن اراکین نتیش حکومت کے خلاف رپورٹر کی ڈیسک تھپتھپاتے ہوئے نعرے بازی کی اور زہریلی شراب معاملے پر کئے گئے تبصرے کے مد نظر وزیراعلیٰ نتیش کمار سے استعفیٰ اور معافی کا مطالبہ کیا۔ اس دوران بی جے پی کے کچھ اراکین دھرنے پر بھی بیٹھ گئے۔ وقفہ صفر کے بعد اسمبلی اسپیکر مسٹر چودھری نے جب بی جے پی اراکین کے دیئے گئے تحریک التوا کو مسترد کر دیا تو ناراض اپوزیشن اراکین ایوان سے واک آﺅٹ کر گئے۔