سعید نوری نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت کو تین دہائی ہوگئیں، لیکن ہمارے احتجاج کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہیگا
ممبئی: آج اجودھیا میں مسمار کی گئی تاریخی اہمیت کی حامل بابری مسجد کی شہادت کی 30/ویں برسی پر ممبئی سمیت مہاراشٹر کے متعدد شہروں میں جگہ جگہ اذانیں دے کر احتجاج اور اس کے بعد تشدد میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔
اس موقع پر رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے کہا کہ مسجد کی شہادت کو تین دہائی ہوگئیں، لیکن ہمارے احتجاج کا سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہیگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ تین عشرے سے ہر سال 6 دسمبر کو ممبئی سمیت مہاراشٹر کے مالیگاوں، بھیونڈی، ممبرا، اورنگ آباد اور دیگر شہروں میں بابری مسجد کی برسی پر سہ پہر پونے چار بجے اذانیں دی جاتی ہیں، کیونکہ اس وقت مسجد کو شہید کردیا گیا تھا۔
آج جنوبی ممبئی کے اکثریتی علاقہ مینارہ مسجد پر ٹھیک چار بجکر 45 منٹ پر پہلی اذان دی گئی۔ اس کے بعد نواب ایاز مسجد اور مانڈوی پوسٹ آفس کے نزد اور پھر آخر میں مولانا جوہر چوک بھنڈی بازار پر اذان دی گئی، جس کی قیادت رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری نے کی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام کے عقیدے کے مطابق ایک بار مسجد جہاں تعمیر ہوگئی، وہ تاقیامت وہیں رہیگی۔ اس لیے ہمارا احتجاج جاری رہیگا۔
انہوں نے گیان واپی مسجد کے مقدمہ پر تبصرہ نہ کرتے ہوئے کہا کہ آج 6 دسمبر ہے اور ہم اس کی شہادت اور شہداء کی یاد منا رہے ہیں اور انہیں ایصال ثواب پیش کیا جارہا ہے۔ اس موقع ایک بڑی تعداد میں احتجاجی موجود تھے۔