منگل, جون 6, 2023
Homeقومیہندوستانی ریلوے کل سے پیپر لیس ہو جائے گی

ہندوستانی ریلوے کل سے پیپر لیس ہو جائے گی

ریلوے کی وزارت نے آج یہاں کہا کہ ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہندوستانی ریلوے نے منگل سے فائلوں کو ڈیجیٹائز کرکے اپنے پورے کام کاج کو پیپر لیس بنانے اور ای-آفس سسٹم کے ذریعے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے

نئی دہلی: ہندوستانی ریلوے کل سے اپنے کام کاج کو پیپر لیس کرنے جا رہا ہے۔ ملک بھر میں ریلوے کی ہر فائل اور دستاویز اب کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے ذریعے چلائے جائیں گے۔

ریلوے کی وزارت نے آج یہاں کہا کہ ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے ہندوستانی ریلوے نے منگل سے فائلوں کو ڈیجیٹائز کرکے اپنے پورے کام کاج کو پیپر لیس بنانے اور ای-آفس سسٹم کے ذریعے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

گزشتہ سال 15 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی کے خطاب سے متاثر ہو کر حکومت نے ستمبر-اکتوبر 2021 میں ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا تاکہ ارد گرد صفائی کو یقینی بنایا جا سکے، التوا کو کم کیا جا سکے اور کام کی جگہوں پر کام کے کلچر کو بہتر بنایا جا سکے۔ اس خصوصی مہم کی کامیابی سے حوصلہ پاتے ہوئے، اس سال ستمبر میں، حکومت نے اس مہم کے سیکوئل کو ’خصوصی مہم 2.0‘ کے نام سے دوبارہ شروع کیا۔ اس میں صفائی اور گڈ گورننس کو مزید فروغ دینے اور بہتر ورک کلچر کے ذریعے اعلیٰ اہداف کا تعین کیا گیا۔

خصوصی مہم 2.0 کے تحت وزارت ریلوے نے اپنے کام کاج کے میدان میں اعلیٰ معیارات قائم کیے ہیں اور اس میں پورے ریلوے نظام کو شامل کیا گیا ہے۔ وزارت ریلوے نے اپنے تمام 7337 اسٹیشنوں کو سووچھ مہم میں شامل کیا ہے۔ اسٹیشنوں کی مشینوں سے صفائی ستھرائی پر خصوصی زور دیا گیا۔ ریل گاڑیوں اور اسٹیشنوں (بشمول بڑے اسٹیشنوں تک جانے والی ریلوے لائنوں) کی صفائی ستھرائی پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس کے ساتھ پلاسٹک اور دیگر کچرے کو جمع کرنے اور محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔

اوپر سے نیچے تک تمام ملازمین کا خاکہ تیار

دو اکتوبر سے، وزارت ریلوے نے 9000 سے زائد صفائی مہمات چلائی ہیں، جس میں اس کے اسٹیشن، دفاتر، ورکشاپس، پروڈکٹی وٹی یونٹس اور دیگر محکموں کو شامل کیا گیا ہے اور 100 فیصد ہدف حاصل کیا گیا ہے۔ ایک لاکھ سے زیادہ دستی فائلوں اور تقریباً 30 ہزار ای فائلوں کی نشاندہی کی گئی اور ان کا جائزہ لیا گیا۔ اوپر سے نیچے تک تمام ملازمین کا خاکہ تیار کر لیا گیا ہے اور تمام زیر التوا معاملوں کو نمٹا دیا گیا ہے۔ ان میں وی آئی پی/ ایم پی/ ایم ایل اے حوالہ جات، پارلیمانی حوالہ جات، ریاستی حکومت/وزیر اعظم کے دفتر کے حوالہ جات شامل ہیں۔

اب تک تقریباً 80 فیصد ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔ خصوصی مہم 2.0 کے 20 دنوں میں، ریلوے کی وزارت نے 3000 سے زیادہ وی آئی پی حوالہ جات، 160 ریاستی حکومت کے حوالہ جات اور دو لاکھ 60 ہزار سے زیادہ عوامی شکایات کا ازالہ کیا ہے۔ یونٹس کے سینئر ترین افسران آپریشن کی سخت نگرانی کر رہے ہیں۔ مہم کے بارے میں بیداری پھیلانے کے لیے وہ اپنے متعلقہ دفاتر کے باقاعدہ دورے کر رہے ہیں۔ 33 کروڑ روپے سے زائد مالیت کا کباڑ فروخت کرے 16 ہزار مربع فٹ جگہ خالی کرائی گئی۔ صفائی کی بیداری کے لیے نکڑ ناٹک کا انعقاد کیا گیا۔

مہم کے دوران کئی دیگر اقدامات بھی کیے گئے جیسے آن لائن عمل کے لیے آئی ٹی ایپلی کیشن کی ترقی، وی آئی پی (ایم پی/ایم ایل اے) حوالوں کو نمٹانا اور پارلیمانی حوالوں کو حل کرنا جیسے کہ سیکشن 377 کے تحت زیرو آور کے دوران اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے اٹھائے گئے معاملے۔

آئی ٹی ایپلی کیشن میں کئی نکات شامل

وی آئی پی حوالوں کی نگرانی کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ آئی ٹی ایپلی کیشن میں کئی نکات شامل ہیں، جیسے حوالہ جات کی رجسٹریشن (اپ لوڈنگ)، یونٹس/افسران کو بھیجنا، ان کے جوابات کی وصولی، متعلقہ یونٹ کے ذریعے پروسیس کی تکمیل اور وزیر ریلوے/ایم او ایس/جواب جی ایم/ ڈی آر ایم وغیرہ کی طرف سے جاری کردہ ایم آئی ایس رپورٹس کی تعداد بھی موضوع /وی آئی پی/ریاست/یونٹ (ڈائریکٹوریٹ/زونل ریلوے وغیرہ)/وقت کی مدت کے تناظر میں درج کی جا سکتی ہے۔

یہ سسٹم متعلقہ حکام کو ہفتہ وار ای میل اور ایس ایم ایس کے ذریعے اس معاملے کے بارے میں یاد دلاتا ہے۔ وزراء/افسران صرف ایک بٹن پر کلک کرکے عوامی نمائندے کو دیئے گئے جواب کے بارے میں اطلاع دے سکتے ہیں۔

اسی طرح پارلیمانی ریفرنسز کی ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے لیے ایک اور ماڈیول بھی تیار کیا گیا ہے جس میں وی آئی پی ریفرنسز کی نگرانی کے لیے ایم آئی ایس کی تمام خصوصیات شامل ہیں۔ ان دونوں درخواستوں کی ترقی نے وزارت ریلوے کو ان حوالوں سے نمٹنے کے قابل بنا دیا ہے۔

اس کے علاوہ ’ریل مدد پورٹل‘ کے ذریعے بھی عوامی شکایات کی نگرانی کی جا رہی ہے، جس میں شکایات کو حقیقی وقت میں نمٹایا جا سکتا ہے۔ اس میں زیر التوا معاملات کی نگرانی اور ان شکایات کو نمٹانا بھی ممکن ہوسکے گا۔

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow
RELATED ARTICLES

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow

Most Popular

Recent Comments