سود کی شرح میں مسلسل تیسری بار 0.75 فیصد اضافے کی وجہ سے آج انٹربینکنگ کرنسی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 83 پیسے کی کمی ہوئی
ممبئی: سود کی شرح میں مسلسل تیسری بار 0.75 فیصد اضافے کی وجہ سے دنیا کی اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کے دو دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے دباؤ کے تحت آج انٹربینکنگ کرنسی مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 83 پیسے کی کمی ہوئی۔
اسی طرح گزشتہ کاروباری روز روپیہ 22 پیسے کم ہوکر 79.96 روپے فی ڈالر پر آگیا تھا۔
کاروبار کے آغاز پر روپیہ 31 پیسے کی کمی سے 80.27 روپے فی ڈالر پر کھلا اور خرید کی وجہ سے 80.95 روپے فی ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا۔ تاہم فروخت کے باعث یہ بھی 80.27 روپے فی ڈالر کی بلند ترین سطح پر رہا۔ آخر کار یہ پچھلے سیشن میں 79.96 روپے فی ڈالر کے مقابلے میں 83 پیسے گر کر 80.79 روپے فی ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آ گیا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق امریکی مرکزی بینک فیڈرل ریزرو کی اوپن مارکیٹ کمیٹی (ایف او ایم سی) نے مسلسل تیسری بار شرح سود میں 0.75 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ساتھ ہی مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اگلی میٹنگ میں شرح سود میں اضافے کا عندیہ دیا ہے جو امریکا میں 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔ اس کی وجہ سے دنیا کی بڑی کرنسیوں کے مقابلے روپے میں بڑی گراوٹ ہوئی ہے اور ڈالر دو دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔