وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر تیار مسوہ پالیسی کے تحت الکٹرک گاڑی کی کل قیمت میں حکومت کی جانب سے 15 فیصد کی رعایت کی تجویز ہے
لکھنؤ: اس دہائی کے آخر تک ایندھن سے چلنی والی گاڑیوں کی جگہ پوری طرح سے الکٹرک گاڑیوں کا استعمال یقینی بنانے کے لئے ہندوستان حکم کے ہدف کو حاصل کرنے میں قائدانہ کردار نبھانے کے لئے اترپردیش حکومت نے الکٹرک گاڑی پالیسی کا مسودہ تیار کرلیا ہے۔
آفیشیل ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ جلد ہی مجوزہ پالیسی کو نافذ کرنے سے پہلے کی کارروائی پوری کر کے حکومت کے ذریعہ اسے عمل میں لانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی ہدایت پر تیار مسوہ پالیسی کے تحت الکٹرک گاڑی کی کل قیمت میں حکومت کی جانب سے 15 فیصد کی رعایت کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ حکومت الکٹرک گاڑیوں کے رجسٹریشن پر بھی کوئی فیس نہیں لے گی۔ قابل ذکر ہے کہ گاڑی کی قیمت میں 15 فیصدی کی رعایت اور مفت رجسٹریش کی تجویز کو اگر منظوری ملتی ہے تو اس سے گاڑی کی بازار قیمت میں کافی کمی آ جائے گی۔ ایک افسر نے بتایا کہ الکٹرک گاڑیوں کو بڑھاوا دینے کے لئے حکومت نے ممکنہ صارفین کو ان گاڑیوں کے استعمال سے متعلق سبھی سہولیات دستیاب کرانے پر دھیان دیا ہے۔
الکٹرک گاڑی کی پالیسی
انہوں نے بتایا کہ ان میں قیمت اور چارجنگ سمیت دیگر انفراسٹرکچر سہولیات کا نیٹ ورک تیار کرنا شامل ہے۔ جس سے ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کا استعمال چھوڑنے میں گاڑی چلانے والوں کو پش و پیش کا شکار نہ ہونا پڑے۔ الکٹرک گاڑی کی پالیسی کے مسودے میں اس دہائی کے آخر تک (2030) سے پہلے اگلے 08 سالوں میں الکٹرک گاڑیوں سے جڑی انفراسٹرکچر ضروری سہولیات کو تیار کرنے کا ہدف طے کیا گیا ہے۔
مجوزہ پالیسی میں الکٹرک گاڑیوں کے استعمال کے لئے چارجنگ پوائنٹ اور سروس سنٹر سمیت دیگر سہولیات کے لئے ایکوفرینڈلی سسٹم تیار کرنے کے لئے 5000 کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کرنے کی بھی بات کہی گئی ہے۔ اس سے ریاست میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملے گا۔
پالیسی میں چارجنگ اسٹیشن کے لئے شہروں میں ہر 09 کلو میٹر پر اور ایکسپریس وے پر 25 کلو میٹر کی دوری طے کی گئی ہے۔ پالیسی میں ریاستی حکومت نے 2030 تک سبھی سرکاری گاڑیوں کو الکٹرک گاڑی میں تبدیل کرنے کا ہدف طے کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔