بدھ, جون 7, 2023
Homeقومیاتر پردیش حکومت غیر تسلیم شدہ مدارس کو ڈرا رہی ہے: دانش

اتر پردیش حکومت غیر تسلیم شدہ مدارس کو ڈرا رہی ہے: دانش

رکن پارلیمنٹ مسٹر دانش نے کہا کہ وزیر نے پارلیمنٹ میں عوامی اہمیت کے مسئلہ پر ایک مضحکہ خیز کہانی سنا کر خود کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ اتر پردیش حکومت نے پچھلے چار سالوں سے مدرسہ کے اساتذہ کو اعزازیہ ادا نہیں کیا ہے

نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے مدرسوں کے اساتذہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ اتر پردیش حکومت ایک طرف تسلیم شدہ مدارس کے اساتذہ کو اعزازیہ نہیں دے رہی ہے اور دوسری طرف غیر تسلیم شدہ مدارس کو دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔

امروہہ کے رکن پارلیمنٹ مسٹر دانش علی نے ہفتہ کو کہا کہ انہوں نے 20 جولائی کو مدرسہ کے اساتذہ کے بقایہ اعزازیہ کی ادائیگی اور لوک سبھا کے مانسون اجلاس کے دوران رول 377 کے تحت ان کو دیئے جانے والے اعزازیہ میں اضافہ سے متعلق معاملات کو اٹھایا تھا۔ جس کا جواب ریاستی وزیرمملکت اناپورنا دیوی نے دیا ہے جس سے حکومت کی بے حسی اور نیت کو ظاہر کرتا ہے۔

پچھلے چار سالوں سے اساتذہ کو اعزازیہ نہیں دیا گیا

انہوں نے کہا کہ وزیر نے پارلیمنٹ میں عوامی اہمیت کے مسئلہ پر ایک مضحکہ خیز کہانی سنا کر خود کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جبکہ سچائی یہ ہے کہ اتر پردیش حکومت نے پچھلے چار سالوں سے مدرسہ کے اساتذہ کو اعزازیہ ادا نہیں کیا ہے۔ اس سال 2022 میں صرف چند ماہ کا اعزازیہ دیا گیا ہے۔

بی ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ اتر پردیش حکومت کی پالیسی مدارس اور ان کے اساتذہ کے لیے دو دھاری تلوار ثابت ہو رہی ہے۔ ایک طرف حکومت تسلیم شدہ مدارس کے اساتذہ کو اعزازیہ نہیں دے رہی اور دوسری طرف غیر تسلیم شدہ مدارس کو ڈرا رہی ہے۔ ایسے میں اتر پردیش کے مدارس، ان کے بے بس اساتذہ اور لاکھوں غریب بچوں کے مستقبل سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ مدرسہ کے اساتذہ کا بقایہ اعزازیہ ادا کیا جائے اور اعزازیہ میں اضافہ کیا جائے، لیکن مرکزی وزیر نے ان کے بقایہ جات اور اعزازیہ میں اضافے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی اور نہ ہی مدرسہ کے بقایہ اعزازیہ کی ادائیگی کے بارے میں بات کی۔

حکومت اقلیتوں اور مدارس کے اساتذہ کی تعلیم کے تئیں لاتعلق

اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کا سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ محض ڈھونگ ہے اور حکومت اقلیتوں اور مدارس کے اساتذہ کی تعلیم کے تئیں انتہائی لاتعلق ہے۔

مسٹر علی نے کہا کہ اعزازیہ کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مدارس کے اساتذہ کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا ہے اور وہ فاقہ کشی کے دہانے پر ہیں۔ فنڈز کی کمی کے باعث مدارس کے اساتذہ اپنا علاج بھی نہیں کروا پا رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں اب تک 100 سے زائد اساتذہ کی موت ہوچکی ہے۔

وزیر مملکت برائے تعلیم اناپورنا دیوی نے مسٹر دانش علی کی طرف سے 3 ستمبر کو کئے گئے سوال کا تحریری جواب دیا ہے۔

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow
RELATED ARTICLES

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow

Most Popular

Recent Comments