راہل گاندھی سمیت کانگریس کے کئی لیڈر حکومت کے آمرانہ رویہ کے خلاف نو منتخب صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کرنے کے لئے راشٹرپتی بھون جا رہے تھے کہ انہیں راستے میں روک دیا گیا
نئی دہلی: کانگریس نے منگل کو کہا کہ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی سمیت کئی لیڈر حکومت کے آمرانہ رویہ کے خلاف نو منتخب صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کرنے کے لئے راشٹرپتی بھون جا رہے تھے تو انہیں راستے میں روک دیا گیا اور مسٹر گاندھی سمیت تمام کو حراست میں لے لیا گیا۔
حکومت کے رویہ کو آمرانہ قرار دیتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا کہ آمریت دیکھئے، پرامن مظاہرے نہیں کر سکتے، مہنگائی اور بے روزگاری پر بات نہیں کر سکتے۔ پولیس اور ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے، یہاں تک کہ ہمیں گرفتار کر کے بھی آپ ہمیں کبھی خاموش نہیں کر پاو گے۔” "صرف ‘سچ’ ہی اس آمریت کو ختم کرے گا۔”
देश के ‘राजा’ का हुक्म है – जो बेरोज़गारी, महंगाई, गलत GST, अग्निपथ पर सवाल पूछेगा – उसे कारागृह में डाल दो।
भले ही मैं अभी हिरासत में हूं, भले ही देश में अब जनता की आवाज़ उठाना जुर्म हो, लेकिन वो हमारा हौसला कभी नहीं तोड़ पाएंगे।
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) July 26, 2022
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ جے رام رمیش نے کہا کہ مانسون اجلاس کے آغاز سے ہی پارلیمنٹ میں کوئی کام نہیں ہوا، اپوزیشن مہنگائی کے مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کر رہی ہے، لیکن حکومت اپوزیشن جماعتوں کی بات سننے کو تیار نہیں ہے۔ حق کی لڑائی لڑ رہے کانگریس کے چار لوک سبھا ممبران کو پورے اجلاس کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنے حق کے لئے لڑ رہی ہے اور اس کے ممبران پارلیمنٹ آج صدر جمہوریہ کو یہ بتانے جارہے تھے کہ حکومت کے اڑیل رویہ کی وجہ سے پارلیمنٹ نہیں چل رہی ہے لیکن انہیں صدر سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔