پولیس کے دعوی کے مطابق حاجی وصی اور مختار بابا کا نام کانپور تشدد کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حیات ظفر ہاشمی اور اس کے حامیوں سے پوچھ گچھ کے بعد جوڑا گیا ہے
کانپور: اترپردیش کے ضلع کانپور میں اہانت رسول کے خلاف 3 جون کو نکالے گئے احتجاجی مظاہرے میں تشدد پھوٹ پڑنے کے معاملے میں آج کانپور پولیس نے تشدد کے کلیدی ملزم ہونے کے دعوی کے ساتھ بلڈر حاجی وصی کو لکھنؤ سے گرفتار کیا ہے۔
جوائنٹ کمشنر آف پولیس آنند پرکاش تیواری نے منگل کو بتایا کہ وصی بیکن گنج پولیس اسٹیشن پر درج تین مقدموں میں مطلوب تھا۔ پولیس نے ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا اور اس کی گرفتاری کے لئے ہم نے دہلی اور اطراف کے شہروں میں مہم بھی چلائی تھی۔
تیوری نے پیر کی رات کو بتایا کہ وصی کی لوکیشن اموسی ائیر پورٹ کے نزدیک ٹریک کی گئی۔ اس اطلاع پر تیزی سے کاروائی کرتے ہوئے کانپور پولیس نے لکھنؤ سے حاجی وصی کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے دعوی کے مطابق حاجی وصی اور مختار بابا کا نام تشدد کے مبینہ ماسٹر مائنڈ حیات ظفر ہاشمی اور اس کے حامیوں سے پوچھ گچھ کے بعد جوڑا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ دونوں ملزمین نے 3 جون بروز جمعہ کو ہونے والے مظاہرے کی فنڈنگ کی تھی۔
بریانی کی دوکان چلانے والے مختار بابا کو کانپور کی اسپیشل انوسٹی گیش ٹیم (ایس آئی ٹی) 22 جون کو گرفتار کیا تھا۔ پولیس ذرائع نے دعوی کیا کہ پوچھ گچھ میں ملزمین نے اقبال جرم کیا ہے کہ انہوں نے نہ صرف تشدد کے لئے فنڈ دیا تھا بلکہ خود بھی اس میں شامل تھے۔
پولیس کے مطابق مختار کے خلاف متعدد مقدمے درج ہیں اور ان کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہے۔ 3 جون کو پیش آئے تشدد میں ابھی تک 60 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔