مہاراشٹر: ادھو ٹھاکرے کو این سی پی کی مکمل حمایت: اجیت پوار

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے جمعرات کو کہا کہ این سی پی کے تمام ایم ایل ایز اور ایم پی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ہیں

ممبئی: مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار نے جمعرات کو کہا کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے تمام ایم ایل ایز اور ایم پی وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ہیں۔

جمعرات کو وائی وی چوہان کمپلیکس میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے پارٹی ایم ایل ایز اور ایم پیز کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ کے بعد مسٹر پوار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ دو ایم ایل اے میٹنگ میں موجود نہیں تھے کیونکہ وہ سرکاری دورے پر تھے۔

مسٹر پوار نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کو بچانا تمام پارٹیوں کی ذمہ داری ہے اور ہم سبھی پارٹیاں حکومت کے بحران کو دور کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے ڈھائی برسوں میں تمام ممبران اسمبلی کو ترقی کے لئے فنڈ میں کوئی کٹوتی نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ شیوسینا کے درمیان آج جو بھی واقعہ چل رہا ہے، یہ ان کا اندرونی معاملہ ہے، ہم اس پر کچھ نہیں کہہ سکتے۔

ایکناتھ شندے کو اپنے لیڈروں سے بات کرنی چاہئے تھی

انہوں نے کہا کہ اگر ایکناتھ شندے کے ذہن میں کچھ تھا تو انہیں اپنے لیڈروں سے بات کرنی چاہئے تھی اور اس کا کوئی حل ضرور نکلتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شیوسینا کے ممبران اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کے نہ ملنے کا الزام لگایا وہ غلط ہے کیونکہ دو سال سے کورونا وائرس (کووڈ-19) کا مسئلہ تھا۔ ملک کے پانچ مشہور وزرائے اعلیٰ میں ان کا نام ہے۔

ان سے پوچھا گیا کہ مسٹر راوت نے بیان دیا ہے کہ اگر مسٹر شندے 24 گھنٹے میں واپس آجائیں اور مسٹر ٹھاکرے سے بات کریں تو ان کے مطالبات پر غور کیا جاسکتا ہے۔ مسٹر شندے نے مطالبہ کیا تھا کہ شیوسینا کو کانگریس اور این سی پی سے اتحاد توڑ کر بی جے پی کے ساتھ حکومت بنانی چاہیے۔ اس پر مسٹر پوار نے کہا کہ وہ مسٹر راوت کے بیان پر کوئی تبصرہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت تشکیل دی گئی تھی تو ہمارے ساتھ کل 170 ایم ایل اے تھے۔ کانگریس اور این سی پی سیکولر پارٹیاں ہیں اور شیو سینا کے بارے میں سبھی جانتے ہیں لیکن جب حکومت بنی تھی تو این سی پی صدر شرد پوار نے کہا تھا کہ کوئی بھی پارٹی ترقیاتی کاموں کے لیے کام کرے گی اور کسی بھی انتخابی حلقے میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا شیوسینا میں بغاوت میں بی جے پی کا کوئی کردار ہے تو انہوں نے کہا کہ اب تک ایسا نہیں لگتا۔

انہوں نے کہا کہ تین پارٹیوں کی حکومت ہے، اس میں اختلافات کا امکان ہے لیکن اگر مسٹر شندے کو کوئی مسئلہ تھا تو انہیں پارٹی لیڈروں سے بات کرنی چاہئے تھی۔