لیفٹیننٹ جنرل انیل پوری نے کہا کہ اگنی پتھ کا منصوبہ وسیع غور و خوض کے بعد سامنے لایا گیا ہے، فوجوں نے 150 میٹنگیں کیں جو 500 گھنٹے جاری رہیں
نئی دہلی: مسلح افواج نے آج ایک بار پھر واضح کیا کہ تینوں سروس میں اگنی پتھ کے تحت سپاہیوں کی بھرتی کی نئی اسکیم مکمل طور پر پرانی بھرتی کے طریقہ کار سے ملتی جلتی ہوگی اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ ساتھ ہی فوج میں رجمنٹ کا نظام بھی برقرار رہے گا۔
مسلح افواج کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ یہ کوئی پائلٹ پروجیکٹ نہیں ہے اور اسے شیڈول کے مطابق ہی انجام دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فورسز کا کل ہند کردار برقرار رہے گا اور پورے ملک میں بھرتی ریلیاں نکالی جائیں گی اور ملک کا کوئی بھی ضلع اس سے اچھوتا نہیں رہے گا۔
فوجی امور کے محکمے میں ایڈیشنل سکریٹری، لیفٹیننٹ جنرل انیل پوری نے فضائیہ، بحریہ اور فوج کے سینئر افسران کے ساتھ دو دن بعد منگل کو ایک بار پھر میڈیا سے بات چیت کی۔ انہوں نے اتوار کو بھی اگنی پتھ اسکیم کے بارے میں میڈیا سے بڑے پیمانے پر بات کی تھی۔ مسلح افواج نے بھرتی کے عمل کو جلد از جلد شروع کرنے کا روڈ میپ تیار کیا اور کہا کہ جوانوں کی بھرتی کے وقت بھرتی کے معیار میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور صرف ان امیدواروں کا انتخاب کیا جائے گا جو ہر کسوٹی میں بہترین ثابت ہوں گے۔
لیفٹیننٹ جنرل پوری نے کہا کہ اگنی پتھ کا منصوبہ وسیع غور و خوض کے بعد سامنے لایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجوں نے 150 میٹنگیں کیں جو 500 گھنٹے جاری رہیں، وزارت دفاع کی سطح پر 60 میٹنگیں ہوئیں جو 150 گھنٹے جاری رہیں، اس کے علاوہ حکومت میں 44 میٹنگیں ہوئیں جو 100 گھنٹے تک جاری رہیں۔
اگنی ویروں کی تربیت
انہوں نے کہا کہ اگنی پتھ اسکیم کے تحت بھرتی ہونے والے اگنی ویروں کی تربیت بھی موجودہ جوانوں کی طرح ہی ہوگی اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ اگنی ویروں کے لیے ہونے والے امتحان کے نصاب میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور یہ پہلے کی طرح ہی رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسے پائلٹ پروجیکٹ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ فوج ابتدائی چند سالوں میں 40 سے 50 ہزار اور اس کے بعد ہر سال 90 ہزار سے زائد اگنی ویر بھرتی کرے گی۔