ہفتہ, مارچ 25, 2023
Homeقومیہندوستانی ریلوے کی نئی اسکیم 'اسٹارٹ اپس فار ریلوے' کا آغاز

ہندوستانی ریلوے کی نئی اسکیم ‘اسٹارٹ اپس فار ریلوے’ کا آغاز

ریلوے کے وزیر نے کہا کہ اس اسکیم میں ہندوستانی ٹیلنٹ کو حلول تیار کرنے کے آئیڈيا سے لے کر پیداوار تک اور پھر بڑے پیمانے پر پیداوار سے لے کر ریلوے میں یقینی خریداری کے لیے مارکیٹ فراہم کرنے کی یقین دہانی اور مدد دی جائے گی

نئی دہلی: ریلوے نے آج یہاں ایک نئی اختراعی پالیسی ‘اسٹارٹ اپس فار ریلوے’ کا اعلان کیا، جس کا مقصد تجدید کاری کے لیے نئے تکنیکی حل دریافت کرنا ہے، جس میں اسٹارٹ اپ کو آئیڈیا سے پروڈکشن تک کی لاگت کا 50 فیصد تک کی مالی مدد فراہم کرنے اور مارکیٹ تک یقینی رسائی کا وعدہ کیا گیا ہے۔

ریلوے کے وزیر اشونی وشنو نے آج یہاں ریل بھون میں منعقدہ ایک مختصر تقریب میں اختراعی پالیسی کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر ریلوے کے وزیر مملکت راؤ صاحب دانوے پاٹل اور محترمہ درشنابین زردوش ویڈیو لنک کے ذریعے شامل ہوئے۔ پروگرام میں ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر وی کے ترپاٹھی، بورڈ کے ارکان اور دیگر افسران موجود تھے۔

مسٹر وشنو نے ریلوے کی جدت طرازی سے متعلق ایک نیا پورٹل لانچ کیا اور اس کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریلوے نے تکنیکی تجدید کاری کے لیے ایک جامع مطالعہ کیا ہے اور تقریباً 160 مسائل کی نشاندہی کی ہے جن کا تکنیکی حل ابھی تک تلاش کرنا باقی ہے۔ اس لیے، خیال یہ ہے کہ اس راستے پر ایسے اسٹارٹ اپس کو شامل کرکے آگے بڑھیں جو نئے تکنیکی حل پیش کرنے اور ان پر عمل درآمد کرنے کے لیے تیار ہوں۔

ریلوے کو درپیش 160 مسائل میں سے 11 اہم مسائل

وزیر موصوف نے کہا کہ اس منصوبے میں ریلوے کو درپیش 160 مسائل میں سے 11 اہم مسائل – ٹوٹی ہوئی پٹری کا پتہ لگانا، ریلوے ٹریک کے تناؤ کی نگرانی کا نظام، مضافاتی خدمات میں دو ٹرینوں کے درمیان فاصلہ طے کرنے والے ہیڈ وے سسٹم کی اپ گریڈیشن، خودکار ٹریک انسپیکشن سسٹم، جدید ایلسٹومرک پیڈز کا بھاری ڈیزائن، تھری فیز الیکٹرک انجنوں کے ٹریکشن موٹرز کے آن لائن مانیٹرنگ سسٹم کی ترقی، نمک جیسی ہلکی اشیاء کی نقل و حمل کے لیے ہلکی ویگنیں، مسافروں کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹل ڈیٹا کے تجزیے کے آلات، ٹریک کلیننگ مشین، پوسٹ ٹریننگ ریپیٹیشن ایپ اور ریموٹ سینسنگ جیومیٹکس اور پلوں کے معائنہ کے GIS کے لیے جدید ترین تکنیکی حل تلاش کرنے کے لیے منتخب اسٹارٹ اپس کو ایک سے ڈیڑھ سال کا وقت دیا جائے گا۔ انہیں مرحلہ وار 1.5 کروڑ روپے تک کی امداد دی جائے گی، جو لاگت کا 50 فیصد تک ہوگی۔

ریلوے کے وزیر نے کہا کہ اس اسکیم میں ہندوستانی ٹیلنٹ کو حلول تیار کرنے کے آئیڈيا سے لے کر پیداوار تک اور پھر بڑے پیمانے پر پیداوار سے لے کر ریلوے میں یقینی خریداری کے لیے مارکیٹ فراہم کرنے کی یقین دہانی اور مدد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اب تک 102 یونیکارن تیار ہو چکے ہیں۔ ملک کے نوجوانوں میں جوش و خروش ہے اور ریلوے ان کی توانائی کو بروئے کار لانا چاہتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستانی ہنر ملک میں ایسے تکنیکی حل تیار کرے گا جنہیں بیرون ملک برآمد کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چار پانچ سالوں میں ہندوستانی ریلوے میں بڑی تبدیلی آئے گی۔

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow
RELATED ARTICLES

Stay Connected

1,388FansLike
170FollowersFollow
441FollowersFollow

Most Popular

Recent Comments